بہت سارے بڑے چینلز اس وڈیوں کو چلانے سے انکار کردیتے ہیں مبینہ طور پر یہ وڈیو کئی دن سے مارکیٹ میں تھی اور چئیر مین نیب بھی کئی دن سے بوکھلائے بوکھلائے سے لگ رہے تھے ۔
آخر کار یہ وڈیو ایک حکومتی بندے کے چینل پر چلا دی جاتی ہے۔
اب حکومت اپوزیشن اور تمام حکام دبکے بیٹھے اس وڈیو کے لیک ہونے کے اثرات دیکھ رہے ہیں اور دعا مانگ رہے ہیں کہ اس کا نتیجہ ان کے فائدے کا ہو ،چئیر مین نیب جو مبینہ طور پر اس وڈیو کے مین کردار ہیں انہوں نے وڈیو کی ہیروئن اور اس کے شوہر کے خلاف خود اپنے قلم سے ایک ریفرنس دائر کردیا ہے ۔اپنے گھر کے بند دروازوں کے پیچھے کوئی کیا کرتا ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے لیکن چور جب پکڑا جائے تو اگلا کام چوری کا ثابت کیا جانا اور سزا دیا جانا ہوتا ہے ۔
اس وقت جو کام ہونا چاہیے تھا وہ صرف اتنا تھا کہ حکومت اس بات کی تفتیش کرتی کہ یہ وڈیو اصل ہے یا نہیں اور اگر اصل ہے تو چئیر مین نیب کو اس کے عہدے سے ہٹا کر اس بات کی سزا دی جائے کہ اس نے اپنے عہدے کی توہین کی ہے اور اگر یہ وڈیو اصل ہے تو اس چئیر مین نیب کی اخلاقی پستی سے کیا کیا گل کھلےہونگے اس بات کا اندازہ لگانا بہت آسان ہے ۔
اس وقت صورتحال ایسے ہے کہ جیسے گھر کے بزرگ کو رنگے ہاتھوں کسی عورت کے ساتھ پکڑ لیا گیا ہو اور وہ بزرگ پکڑنے والے بچوں اور اس عورت کو مار پیٹ رہا ہو ۔
محلے والے حیران پریشان یہ تماشا دیکھ رہے ہیں ان کا بس نہیں چل رہا کہ وہ اس بڈھے ٹھرکی اور اس عورت اور ان بے غیرت بچوں کو جو اس کو سزا دینے کی بجائے ڈرے سہمے دبکے بیٹھے ہیں کو بھی اس بڈھے کے ساتھ مثالی سزا دیں ۔
عوام کو چئیر مین نیب کے اس وڈیو کے معاملے میں انصاف کی بات کرنی چاہیے یہ بہت اہم معاملہ ہے عورت جو بھی ہو جیسی بھی ہو اس کو جو جو اس نے غلط کیا ہے اس کی سزا ملنی چاہیے لیکن اگر یہ وڈیو اصل ہے تو عوام کو ایسے گندے ٹھرکی پست فطرت کے بندے کو مثالی سزا دینے کے لئے آواز بلند کرنی چاہیے کیونکہ یہ بندہ اس وقت احتساب کر رہا ہے جس کی طرف ساری قوم دیکھ رہی ہے لوگوں کو ذلیل کرکے ہلاک کیا گیا ہے اس بندے کے زیر نگرانی ۔
اگر وڈیوں جعلی ہے جس کا امکان نہیں ہے کیونکہ چئیرمن نیب نے فراڈ کا ریفرنس تو اس عورت پر فوراً دائر کردیا ہے لیکن کسی بھی مناسب قانونی فورم پر یہ درخواست دائر نہیں کی کہ یہ وڈیو جعلی ہے ۔
اس لئے عوام کو پر زور مطالبہ کرنا چاہیے کہ اس وڈیو کے اصل یا جعلی ہونے کی مکمل تفتیش کی جائے اور اس واقعے کو اس کے منطقی انجام تک انصاف کے ساتھ پہنچایا جائے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں