آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے ۔۔۔عامر عثمان عادل

ایک نظر اس جوان رعنا کو تو دیکھیے نظر ہے کہ ٹھہرتی ہی نہیں اس کے چہرے پہ سرخ و سپید رنگت لبوں پہ پھیلی مسکان جیسے کوئی  شہزادہ ۔۔
قاضیاں کی بھٹی فیملی جو آج کل کریم پورہ لالہ موسی میں مقیم ہے  اس کا ہونہار فرزند حمزہ ظفر جمعہ کے روز اپنے دوست معروف سیاستدان قمر زمان کائرہ کے بیٹے اسامہ قمر کے ہمراہ گھر سے نکلا اور پھر واپس نہیں آیا ۔
المناک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوستی پر قربان ہو گیا ۔
جونہی حادثے کی خبر عام ہوئی  سوشل میڈیا پر پہلے ہر  طرف قمر زمان کائرہ کے بیٹے کی ہلاکت کی خبریں وائرل ہوتی رہیں تھوڑی دیر بعد یہ خبر آئی  کہ اسامہ قمر کے ہمراہ اس کا دوست حمزہ ظفر بھی دم توڑ گیا بس پھر کیا تھا فیس بک پر ایک دوڑ شروع ہو گئئ ہر کوئی  کائرہ صاحب سے اظہار افسوس کیلئے پوسٹس کئے جا رہا تھا ایک ٹرینڈ بنا اور سب اسی کو شئیر کرنے لگے ۔
کچھ دوستوں نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ اسامہ قمر کے ہمراہ ایک اور بچہ بھی جان کی بازی ہار گیا ہے وہ بھی کسی کا بیٹا تھا اس کا ذکر کیوں نہیں ؟
قمر زمان کائرہ وطن عزیز کے ایک معروف سیاستدان ہیں جو ایک وسیع حلقہ احباب رکھنے والے ہیں یوں ان کا درد سارے زمانے نے محسوس بھی کیا اور اس کا اظہار بھی ۔۔
دوستوں کو یوں لگا جیسے حمزہ ظفر کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا ہے
میری دانست میں یہ تاثر درست نہیں ہے کیونکہ اسامہ قمر ایک معروف سیاسی گھرانے کا فرزند تھا جبکہ حمزہ ظفر کا گھرانہ اتنا معروف نہیں ہے ۔
اب اسامہ قمر کی پوسٹس کرنے والوں کے پیش نظر کائرہ صاحب سے سیاسی یا ذاتی وابستگی ہو سکتا ہے جو قابل اعتراض نہیں ۔نجانے ہر معاملے کو لوگ منفی انداز میں کیوں دیکھتے ہیں ۔
بھئی فطری سی بات ہے آپ کی جس سے وابستگی ہوتی ہے اسی کا درد زیادہ محسوس کرتے ہیں ۔
جہاں تک بات ہے انسانیت کی تو حمزہ ظفر کی موت نے بھی ہر صاحب اولاد کو اتنا ہی رلایا ہے جتنا کہ اسامہ قمر نے ۔۔
حمزہ بھی اپنے ماں باپ کا اتنا ہی راج دلارا تھا جتنا کہ اسامہ بہنوں کا ویر بھائیوں کا شہزادہ جس کی جوانی بھی اس پر ماتم کناں ہے ۔
آئے روز نجانے کتنے اسامہ اور حمزہ اپنے والدین سے بچھڑ جاتے ہیں کیا ہم ان سب کیلئے آواز اٹھاتے ہیں ؟
سچ کہیے اگر حمزہ اکیلا ہوتا اسامہ کے ساتھ حادثے کا شکار نہ ہوتا تو کیا پھر بھی اتنی ہی آوازیں اٹھتیں؟..
حمزہ کے لواحقین اس کا جنازہ الگ سے بعد میں کرنا چاہتے تھے قمر زمان کائرہ نے ان سے درخواست کی کہ اس کا جنازہ بھی میرے بیٹے کے ساتھ ہی اٹھے گا ۔یوں ایک جم غفیر کی شہادت اور دعائے مغفرت حمزہ کے حصے میں بھی لکھی تھی ۔
قمر زمان کائرہ نے اپنے لخت جگر کے دوست کی میت کو کاندھا دے کر یہ پیغام دے دیا کہ مجھے حمزہ بھی اتنا ہی عزیز تھا جتنا کہ اسامہ
اب اس لا حاصل بحث کا باب بند ہو جانا چاہیے ۔
آئیے دعا کریں  اللہ ان بچوں کی لحد پہ شبنم افشانی کرے اور ان کے گھر والوں کے زخموں پہ صبر کا مرہم رکھ دے۔

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply