پاک فوج کا نیا سربراہ کون؟۔۔۔۔رائد ضرار

سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاک فوج کا نیا سپہ سالار کون ہوگا؟ جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر  2019  کے آخری ہفتے میں ریٹائر ہوجائیں گے اگر وزیراعظم عمران خان جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کرتے تو انہیں نئے سپہ سالار کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کوچئیرمین جوائنٹ چیف  آف اسٹاف جنرل زبیر محمود حیات کی جگہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیف  آف اسٹاف کا تقرر بھی کرنا ہے جو آرمی چیف کے عہدے کے ساتھ ہی خالی ہوجائے گا۔ ویسے تو چیئرمین جوائنٹ چیف  آف اسٹاف کا عہدہ رسمی ہے لیکن اصولی طور پر آرمی چیف کے عہدے سے بڑا ہوتا ہے عام طور پر اس عہدے پر سینئر ترین جرنیل کا تقرر کیا جاتا ہے ماضی میں یہ عہدہ تینوں مسلح افواج کے فور اسٹار جنرلز کو ملتا تھا لیکن نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے قیام کے بعد چیئر مین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے عہدے پر آرمی کو اس پر برتری  اس وجہ سے حاصل ہوگئی کہ جوہری کمانڈ اور اسٹریٹجک اثاثوں کا کنٹرول آرمی سنبھالتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کیلئے یہ پہلا موقع ہوگا جب وہ پاک فوج کے سربراہ اور چیئرمین جوائنٹ چیف  آف اسٹاف کا تقرر کریں گے آرمی چیف اور چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف کی تقرری کیلئے وزیراعظم کے پاس 4 آپشنز موجود ہونگے ویسے تو وزیراعظم عمران خان کو اقتدار میں آئے ایک سال سے بھی کم کا عرصہ ہوا  ہے لیکن جب وہ نئے سپہ سالار کا انتخاب رفقاء کی مشاورت،  اپنی ذاتی پسند ناپسند، امیدوار جرنیلوں کے کرئیر ، ملکی اور سیاسی مقاصد اعلی فوجی قیادت کے ساتھ اپنے ورکنگ ریلیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے توعمران خان کی یہ کوشش اور خواہش ہوگی کہ نیا آرمی چیف ہر طرح سے قابل اعتماد ہو۔

ماضی میں ہم دیکھیں تو جب بھی سنیارٹی لسٹ کو بالائے طاق رکھ کر آرمی چیف کا تقرر کیا گیا ہے تو اس کا نتیجہ کچھ اچھا نہیں نکلا اس لئے امید کی جاسکتی ہے وزیراعظم عمران خان بھی اس کا خیال  رکھیں گے۔ نئے آرمی چیف کی تقرری میں موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی مشاورت ہوسکتی ہے اور وزیراعظم جنرل قمر جاوید باجوہ کے مشورے کو بھی اہمیت دیں گے ماضی میں دیکھا ہے جب وزیراعظم نواز شریف تھے تو نئے آرمی چیف کی تقرری کے وقت انہوں نے سینئر ترین جرنیل جنرل ہارون اسلم کی جگہ جنرل راحیل شریف کو آرمی چیف بنایا تھا اس وقت یہ سمجھا جارہا تھا جنرل ہارون اسلم کو بائی پاس کیا گیا ہے لیکن اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے یہ مشورہ دیا تھا جنرل ہارون اسلم کو یہ عہدہ نہ دیا جائے اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ وزیراعظم جنرل قمر جاوید باجوہ کے مشورے کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں گے۔

سنیارٹی لسٹ

اگر ہم سنیارٹ لسٹ پر نظر ڈالیں تو چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل زبیر محمود حیات اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بعد پاک فوج کے سینئر ترین جرنیل، جنرل عاصم سلیم باجوہ ہیں جو اس وقت کور کمانڈر سدرن کمانڈ ہیں، دوسرے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل صادق علی ہیں جو اس وقت پی او ایف کے چئیرمین ہیں تیسرے سینئر جرنیل لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ہیں جو اس وقت صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ہیں چونکہ یہ تینوں جرنیل ستمبر 2019 کے آخری ہفتے میں ریٹائر ہوجائیں گے اور تکنیکی طور پر تینوں آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیف  آف سٹاف کے عہدوں کی دوڑ سے باہر ہوجائینگے۔ وزیراعظم کو جن چار آپشنز میں سے نئے سپہ سالار انتخاب کرنا ہے وہ درج ذیل ہیں:

1۔ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار ، ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلان ڈویژن

2۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا، چیف آف جنرل اسٹاف

3۔ لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز، کور کمانڈر کراچی

4۔ لیفٹیننٹ جنرل نعیم اشرف، کور کمانڈر ملتان

امیدوار۔۔۔۔

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار

فور  سٹار جنرل کیلئے  پہلے نمبر پر امیدوار لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار کا تعلق آرمڈ کور سے ہے اس وقت آپ ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلانز ڈویژن کی ذمہ دارایاں نبھا رہے ہیں ایس پی ڈی کے ذمے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت بھی ہے اس کے علاوہ ماضی میں آپ کور کمانڈر ملتان، جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) 8 انفنٹری ڈویژن سیالکوٹ  اور ڈائریکٹر ملٹری انٹیلی جنس کے عہدوں پر ذمہ دارایاں نبھا چکے ہیں جنرل سرفراز ستار بھارت میں ملٹری اتاشی کے طور پر بھی ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا

فور  سٹار جنرل کیلئے دوسرے نمبر پر امیدوار لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کا تعلق انفنٹری سے ہے آپ اس وقت پاک فوج میں چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں آرمی چیف کے بعد چیف آف جنرل اسٹاف پاک فوج کا سب سے اہم ترین عہدہ ہے چیف آف جنرل اسٹاف کو اگر وائس چیف آف آرمی اسٹاف بھی کہیں تو غلط نا ہوگا اس کے علاوہ ماضی میں آپ کمانڈنٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے عہدے پر بھی کام کرچکے ہیں جنرل ندیم رضا پاک فوج کی سب سے بڑی کور 10 ویں کور کی کمانڈ بھی کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کی ذمہ دارایاں سنبھالتی ہے اس کے علاوہ آپ وزیرستان میں کمانڈنگ آفیسر کی حیثیت سے بھی ذمہ دارایاں نبھا چکے ہیں جنرل ندیم رضا کو مجاہد فورس کے پہلے کمانڈنٹ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز

فور  سٹار جنرل کیلئے سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز کا تعلق آرٹلری سے ہے آپ اس وقت کور کمانڈر کراچی کی حیثیت سے ذمہ دارایاں نبھا رہے ہیں اس سے پہلے آپ آئی جی کمیونیکیشن اور آئی ٹی، کمانڈر آرٹلری ڈویژن گجرانوالہ رہ چکے ہیں 2013 میں  جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) وادی تیراہ میں تعینات رہ چکے ہیں آپ کھاریاں میں انفنٹری ڈویژن کی کمانڈ بھی کرچکے ہیں برگیڈئیر کے عہدے پر آپ ملٹری انٹیلی جنس میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل نعیم اشرف

فور  سٹار جنرل کیلئے سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل نعیم اشرف کا تعلق آرمڈ کور سے ہے آپ اس وقت کور کمانڈر ملتان کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اس کے علاوہ آپ چیئرمین ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا اور چیف انسٹرکٹر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بھی رہے ہیں آپ نے بحیثیت میجر جنرل ایک دفعہ ڈویژن اور دو دفعہ برگیڈ کی کمانڈ بھی کی ہے۔

پاکستان کا اگلا آرمی چیف کون ہوگا اس کا جواب تو وقت ہی دے گا تاہم ایک تجزیہ کہہ لیں یا پیشن گوئی میری رائے میں لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار نئے چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ہونگے جنرل سرفراز ستار اس وقت ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلانز ڈویژن ہیں جو کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا سیکریٹریٹ بھی ہے جس کی ذمہ داری پاکستان کے ایٹمی اور اسٹریٹجک اثاثوں کی حفاظت ہے  اس تناظر میں میری رائے میں لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کیلئے موزوں ترین جرنیل ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

آرمی چیف کیلئے تجزیہ کہہ لیں یا پیشن گوئی میری رائے میں لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا پاک فوج کے اگلے یعنی 17 ویں سربراہ ہونگے ایسا اس لئے کہ تاریخی اعتبار سے دیکھا جائے تو آخری دس میں 6 چیف آف جنرل اسٹاف نے فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی پائی ہے اس کے علاوہ جنرل ندیم رضا 10 ویں کور کی کمانڈ کرچکے ہیں جس کا کام پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت ہے چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر ہوتے ہوئے جنرل ندیم رضا ملک میں جاری آپریشنز اندرونی و بیرونی حالات سے بھی بہتر طور پر واقف ہونگے اس لئے میری رائے میں جنرل ندیم رضا پاک فوج کے اگلے سربراہ ہونگے۔

Facebook Comments

رائدضرار
بلھا کی جاناں میں کون

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply