بندھے ہوے ہاتھ

ایس ایس پی راو انوار نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کو بغیر وارنٹ دکھائے اور الزامات کی تفصیل بتائے گرفتار کیا اور انکے خیال میں انھیں سپیکر کی اجازت بھی نہیں چاہیے تھی۔ خواجہ اظہار الحسن کو ہاتھ باندھ کر لے جایا گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ایک سیاسی رہنما کی بلا ثبوت یوں تذلیل دراصل اس عوام کی تذلیل ہے جس نے اسے منتخب کیا۔ بھاشانی سے بے نظیر بھٹو تک، جس بھی سیاسی رہنما کی تذلیل کی گئی، عوام نے معاف نہیں کی۔ لاکھوں لوگوں کے نمائندہ ایک سیاسی رہنما کے ہاتھ باندھ  کر گرفتار کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ہاتھ باندھ دئیے جائیں تو انسان ٹانگیں استعمال کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply