رانجھا رانجھا کردی ۔۔۔۔سلیم مرزا

میرا دوست رانجھا اپنے نام کے اثرات سے اتنا  ہی دور ہے، جتنی دوری وارث شاہ نے ہیر اور رانجھے کے درمیان رکھی تھی، امیر آدمی ہے سونے کا نوالہ،چاندی کے چمچ سے کھاتا ہے، لہذا کافی میٹریلسٹک ہے،
گزشتہ سالوں فیشن کی طرح وائرل ہونے والے امراض میں ہیپاٹائٹس بی اور سی سے تو بچ گیا، مگر اے کلاس یوتھیالوجی کی لپیٹ میں آگیا،ہونی کو کون ٹال سکا ہے،اس مرض میں سیدھا اثر دماغ پہ ہوا، دھرنے کے دنوں میں لبرٹی لاہور والے مونال کی چھت پہ کھڑے ہوکر تصویر اپلوڈ کردی کہ مونال اسلام آباد ہوں،میں اس سے ملنے کے چکر میں آدھا  گھنٹہ ڈی چوک میں ناچتا رہا،حالانکہ پہلے اس کی یاداشت اتنی اچھی تھی برگر کنگ کے بارے میں   پوچھ لیں تو وہ اس کی ہر ورائٹی کے بارے میں جانتا تھا ، کس ملک میں اس کی کون سی ریسپی میں کالی مرچ نہیں ڈالی جاتی اور کیوں؟
اسے سب پتہ ہوتا تھا۔۔
کے ایف سی والے بابے کی نواسی کا مائک ٹائی سن سے کس بات پہ جھگڑا ہوا اسے سب پتہ تھا،پھر اچانک میکڈونلڈ اور کنتاکی کے فرایڈ چکن کا موازنہ کرتے اس کے اندرکا یوتھیا جاگ جاتا ہے ۔تب حمزہ شہباز کی خیر نہیں، عائشہ ملک ہو یا دیسی برائلر اس طرح میرینیٹ کرتا ہے حیدرآباد تک مرچیں لگ جاتی ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

آج کل اسے نواز شریف سے وابستہ ہر چیز سے چڑ ہے ۔اس کے ڈرائیور نے کسی مجبوری سے “ناڑا”کھول کر دوبارہ باندھ لیا، اس کی چھٹی کروا دی یہ کہہ کر “ایڈا توں نوازشریف ، ماما کار میں بیٹھے ہو کہ ہیلی کاپٹر میں “؟
لاہور سے کوئی تیس کلومیٹر باہر لاہور ہی میں رہتا ہے، حسن نثار کی طرح اس کے درد کے تانے بانے بھی پڑوس میں واقع جاتی عمرہ سے ملتے ہیں،رانجھے کو گوالمنڈی سے اس لئے نفرت نہیں کہ وہاں اس کی “لیکسیز “پھنس جاتی ہے، بلکہ وہ یہ سمجھتا ہے کہ ملکی معیشت کا چھ ہزار کروڑ گوالمنڈی میں پھنسا ہوا ہے،سیاست اور ریاست کے بارے میں اس کی ساری معلومات کا ماخذ دھرنا ہے، اور اس سلسلے میں اس کا، سلسلہ مشائخ الرشیدیہ حویلیہ احمریہ ہے ۔ مسلکی لحاظ سے رانجھا کٹر سنی الوطنی ہے، اور اسکے فرقے کی کتابوں کے مطابق میں غدارخارجی الہندی ہوں،
رانجھے کی پاکستان سے محبت ہر شبہے سے بالاتر ہے، میری نظر میں یہ پہلا پاکستانی ہے جسے پہلی ہی بار پا نچ سال کا ملٹی پل ویزہ میری گنہگارآنکھوں کے سامنے امریکہ نے دیا، اور یہ پہلا پاکستانی تھا جسے امریکہ نے وہاں کچھ نہ کرنے کے جرم میں ڈیپورٹ کیا۔رانجھے کی حب الوطنی عام پاکستانیوں کی طرح پاک سر زمین شادباد سے شروع نہیں ہوتی، بلکہ”جب آئے گا عمران “سے شروع ہوتی ہے ۔ویسے بھی اسے سابقہ کرپشن زدہ تاریخ سے کوئی دلچسپی نہیں، وہ ان لوگوں میں  سے ہے جو تاریخوں میں  تا نکا جھانکی نہیں کرتے،قائداعظم کے چودہ نکات کی بجائے اسے عمران خان کے نو نقاط زیادہ بہتر لگتے ہیں،کل پٹرول کی قیمت بڑھی تو بہت خوش تھا، پٹرول پمپ پہ ادائیگی کے ساتھ دوسو ٹپ بھی دی، میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگا
” ہفتہ دوہفتہ بعد تیل نکل آنا ہے، جتنا مہنگا ہوگا ملک اتنی جلدی ترقی کرے گا”
اسے یقین ہے کہ جب اکانومی ٹھیک ہوجائے گی تو پھر پٹرول کویت سے بھی سستا ہوجائے گا،مجھے سگرٹ پیتا دیکھ کر کہنے لگا “کچھ دن اور منہ سے خالی دھواں نکال لے، پٹرول سستا ھوگا تو پانی کی جگہ پٹرول کی ٹھنڈی بوتل پیا کرنا، منہ سے آگ نکالا کروگے ”
میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھا “اگر منہ سے آگ نہ نکلی تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔”
رانجھا کھلکھلا کر ہنس دیا، امیر آدمی ہے ،کندھے اچکا کر بولا
“میں نیا کموڈ لے دوں گا “!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”رانجھا رانجھا کردی ۔۔۔۔سلیم مرزا

  1. بہت شاندار اور شگفتہ تحریر جو کہ سلیم مرزا صاحب کا خاصہ ہے. دوستوں کا تعارف ایسے جاندار انداز میں کہ طاہر باطن کھول کے رکھ دیں.. بہت ہی عمدہ تحریر

Leave a Reply