• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا یوٹرن حکومت وقت کے لئے ناگزیر ہے؟۔۔۔۔ حارث یزدان خان ایڈوکیٹ

کیا یوٹرن حکومت وقت کے لئے ناگزیر ہے؟۔۔۔۔ حارث یزدان خان ایڈوکیٹ

ترقی پسند معاشروں میں حکومتوں کی کارکردگی کا معیار عوام کی خوشحالی سمجھا جاتا ہے لیکن وطنِ عزیزمیں جتنا جھوٹ بولا جائے آپ اتنے ہی کامیاب ہوتے ہیں گویا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔تبدیلی سرکار کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے اب تک اگر ملکی حالات پر نظردوڑائی  جائے تو یہ بات روزِروشن کی طرح عیاں ہوتی ہے کہ حکومت کی ترجیحات میں عوام کی ترقی و خوشحالی رتی بھر بھی شامل نہیں جس کو عمران خان معاشی ارسطو کے طور پر پیش کرتے تھے وہ اب سابق وزیر خزانہ ہے اور پچھلے حکومتی دور میں وہ ٹاک شوز میں شامل ہو کر مہنگائی کے جن کو قابو کرنے کا بھاشن دیتے تھے اور ان ہی کے دور میں مہنگائی کا جن دندناتا پھر رہا تھا اور ان کے جانے کے بعد بھی یہ مہنگائی مزید وسعتیں پاتی جا رہی ہے اور ضرورت ِ زندگی کی چیزیں عوام کی پہنچ سے کوسوں دور ہو چکی ہیں۔ غریب تو کجا مڈل کلاس کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑ رہے ہیں۔ عمران خان صاحب جو بلند و بالا دعوے کرتے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بہتر ہے کہ میں خودکشی کرلوں جبکہ اسد عمر خود بھی آئی ایم ایف کے پاس جانے کے خلاف تھے لیکن ان ہی کے دورِحکومت کے ابتدائی 9 ماہ میں 32 کھرب 60 ارب روپے کا قرض لے کر نیا ریکارڈ بنا ڈالا گیا۔ اگر عمران خان اسد عمر کے اتنے ہی معتقد تھے تو ان پر کامل یقین رکھتے اور انہیں تھوڑا وقت اور دے دیتے کہ وہ اپنی بھرپور استعداد کا مظاہرہ کرتے اس ہی صورتحال میں شاعر سے معذرت کے ساتھ راقم یہ کہنے پر مجبور ہوگیا ہے۔
مرحلہ کوئی بیچ کا نہیں ہوتا
بھروسہ ہوتا ہے یا نہیں ہوتا

اس ہی طرح خوش گفتاری میں جھنڈے گاڑنے والے بد گفتار سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے بھی ان کا قلمدان واپس لے لیا گیا ہے اور انہیں سزا کے طور پر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ان کی سبکی ہو رہی ہے اور جس سے تاثر مل رہا ہے کہ اگر آپ ایک وزارت کے لئے نااہل ہیں تو دوسری وزارت پر تجربہ کرلیں جو کہ بند ر کے ہاتھ میں ماچس دینے کے مترادف ہے۔ کیونکہ فواد چوہدری اس وزارت کو چلانے کا کوئی تجربہ اور اہلیت نہیں رکھتے تو یہ خود کی دنیا میں جگ ہنسائی اپنے آپ کروانے کی وجہ بھی ہے جو کہ بالکل قابل مذمت ہے۔
لگا کر آگ شہر کو یہ بادشاہ نے کہا
اٹھا ہے آج دل میں تماشے کا شوق بہت
جھکا کر سر کو سبھی شاہ پرست بول اٹھے
حضور شوق سلامت رہے شہر اور بہت

Advertisements
julia rana solicitors london

قارئین کرام پی ٹی آئی کی حکومت ناکام ہو چکی ہے ملک کے اندر ہر طرف افراتفری کاعالم ہے بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔مہنگائی کا یہ طوفان مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ ایسے حالات میں حکومت کو پانچ سالہ وقت پورا کرنے کے لئے اپنے تمام نمائندوں سمیت اپنا رویہ تبدیل کرنا ہو گا حکومت اس بیورو کریسی کے نظام کو درست کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے یہ سارا نقصان اس لئے پیدا ہو رہا ہے کہ حکومت نے عوام کے ساتھ انتخابات کے دوران جو وعدے کئے انکو پورا کرنے کی تو بات نہیں کرتی ادھر ادھر کی باتیں کی جاتی ہے اور دوسری طرف احتساب کے نظام کو اس حکومت نے مذاق بنا یا ہوا ہے اگر فرصت ہو تو حکومت کو سنجیدگی سے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ کرنا چاہیے محض باتوں سے غریبوں کے پیٹ نہیں بھرتے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply