پولیو کیا ہے؟۔۔۔۔۔بشیر احمد

پولیو (انگریزی: Poliomyelitis) ایک بیماری کا نام ہے جو شخص در شخص منتقل ہو سکتا ہے۔
یہ دراصل عصاب کو کمزور کرنے والی بیماری ہے۔ پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے۔یہ بیماری بچوں میں عام ہے لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔یہ وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فالج (جسم کے حصوں کو حرکت نہیں دے سکتے ) ہو سکتا ہے۔فالج کا شکار ہونے والوں میں 5 سے 10 فیصد سانس کے پٹھوں کے فالج کی وجہ سے مر جاتےہیں۔ ٹانگوں اور بازووں کو مفلوج کر کے بچے کو زندگی بھر کے کیے معذور کر دیتا ہے۔اس کا کوئی علاج نہیں ہے بس بیماری سے پہلے بچاو کی تدابیر ہیں۔

پولیو کا پھیلاؤ
پولیو وائرس صرف انسانوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بہت متعدی ہے اور فرد کے فرد سے رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے۔ وائرس ایک متاثرہ شخص کے گلے اور آنتوں میں رہتا ہے۔ یہ منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور ایک چھینک یا کھانسی کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔ عام طور پر یہ وائرس ایک متاثرہ شخص کے پاخانہ (poop ) ،کھانسی چھینک کے ذریعے پھیلتا ہے۔
ایک متاثرہ شخص سے فوری طور پر دوسرے شخص میں وائرس پھیل سکتا ہے اور اس کی باقاعدہ علامات 1 سے 2 ہفتوں کے اندرظاہر ہوجاتی ہے۔ وائرس کئی ہفتوں تک ایک متاثرہ شخص کے چہرے پر رہ سکتے ہیں چاہے آپ کتنی ہی بار منہ دھولیں۔ یہ خوراک اور پانی کے اندر مل کر ان کو بھی آلودہ کر سکتا ہے۔ پولیو سے متاثرہ شخص سے خود ایک بیماری ہوتے ہیں جو دوسروں کو وائرس منتقل کرنے اور انہیں بیمار کرسکتے ہیں۔

پولیو کی اقسام
پولیو کی پانچ اقسام ہیں۔
1۔ خاموش پولیو (Silent polio) : یہ بچوں میں عام ہوتا ہے اور جن خاندانوں میں یہ مرض پہلے سے موجود ہو اسے خاموش پولیو کہا جاتا ہے۔ یہ بچے کی غذائی نالی میں موجود ہوتا ہے لیکن اس کے نظام ہاضمہ پر حملہ نہیں کرتا اور علامات ظاہر نہیں کرتا۔

2۔ ابورٹوو پولیو (Abortive polio) : اس قسم میں وائرس کا حملہ شدید ہوتا ہے لیکن نظامِ عصاب کے علاوہ دیگر جسمانی نقائص پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ قسم اکثریت میں پائی جاتی ہے اور 5 سال کی عمر کے بچوں سے لے کر 50 سال کے بوڑھے لوگوں میں بھی موجود ہے۔ اس قسم میں خواتین زیادہ مبتلا ہوسکتی ہیں۔

3۔ نون پرالیٹک پولیو (Non-Paralytic polio) : اس میں عصابی کمزوری بڑھ جاتی ہے۔ لیکن اس کے باجود نظام اعصاب کو مستقل نقصان نہیں ہوتا صرف سوزش ہوتی ہے جو بعد میں ٹھیک ہوجاتی ہے۔

4۔ پرالیٹک پولیو (Paralyticl polio) : اس قسم میں عصابی نظام پر شدید حملہ ہوتا ہے اور نظامِ عصاب مکمل کر پر کام کرنا بند کردیتے ہیں۔

5۔ بلبو اسپائنل پولیو (Bulbo spinal polio) : اس قسم کے وائرس متاثرہ شخص کو مفلوج بنا سکتے ہیں۔ اس میں نظام تنفس کے ازلات مفلوج ہوجاتے ہیں۔ لہذا مریض کا سانس لینا مشکل ہوجاتا

Advertisements
julia rana solicitors london

پولیو کی روک تھام
پولیو ویکسین پولیو وائرس سے لڑنے کے لیے بچوں کے جسم کی مدد کرتا ہے اور بچوں کی حفاظت کرتا ہے۔ ویکسین کے صرف چند قطرے خوراک کے ذریعے سے لینے سے تقریبا تمام بچوں (100 میں سے 99 بچے) کو پولیو سے حفاظت یقینی ہوجاتی ہے۔
فعال پولیو وائرس ویکسین (IPV) اور زبانی پولیو وائرس ویکسین (وپیوی): پولیو کی روک تھام کر سکتے ہیں ویکسین کی دو قسمیں ہیں۔ صرف IPV 2000 کے بعد ریاست ہائے متحدہ امریکا میں استعمال کیا گیا ہے۔ ویکسین اب بھی دنیا کے زیادہ تر ممالک میں استعمال کیا جاتا ہے

Facebook Comments

بشیر احمد
سب تعریف اللہ کے لے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply