ہجے چیک کرنے والا قلم ۔۔۔۔بشیر احمد

کسی بھی لفظ کے ہجے یاد کرنا خصوصاً انگریزی زبان کے ہجے یاد کرنا بہت مشکل کام ہے اور بعض اوقات غلط ہجے یا غلط رسم الخط باعث شرمندگی بھی بن جاتا ہے، لیکن اب جرمنی کی ایک کمپنی نے ایسا ’’ڈیجیٹل پین‘‘ ایجاد کرلیا ہے جس میں روشنائی (انک) کے ساتھ ساتھ ایک چھوٹا سا کمپیوٹر بھی لگایا گیا ہے، جو لکھنے والے کو اس کے  غلط ہجے اور تحریر سے آگاہ کرتا ہے۔

لرن اسٹفٹ (سکھانے والا پین) پین کو کمپنی کے دو ماہرین ڈینئیل کائس میشر اور فالک وولسکی نے ایجاد کیا ہے۔ اس حوالے سے ان  کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر اس پین کے دو فنکشن ہیں۔

کیلی گرافی (خطاطی) موڈ

آرتھو گرافی (املا اور ہجے کا علم) موڈ

کیلی گرافی موڈ میں یہ پین انفرادی حرف جب کہ آرتھو گرافی موڈ میں غلط ہجے لکھنے پر ارتعاش (وائبریشن) پیدا کرتا ہے۔

اس پین میں موجود لینکس کمپیوٹر اور وائبریشن ماڈیول AAA بیٹری سے چلتا ہے، جب کہ پین کی نوک پر ایک نان آپٹیکل موشن سینسر لگایا گیا ہے جو الفاظ اور حرف کی شکل اور مخصوص حرکت کو شناخت کرتا ہے۔
یہ موشن سینسر تین سینسر کا مرکب ہے جس میں گائرو اسکوپ (سمت کی پیمائش کرنے والا) ایکسسیلیرومیٹر (رفتار کی پیمائش کرنے والا) میگنیٹو میٹر (میگنیٹک فیلڈ کی طاقت اور سمت کا تعین کرنے والا) شامل ہیں اور یہ سب مل کر پین کی تھری ڈی حرکات کنٹرول کرتے ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ لرن سٹفٹ لکھنے کی تمام حرکات کو شناخت کر سکتا ہے چاہے آپ کاغذ پر لکھیں یا ہوا میں، جب کہ بلٹ ان وائی فائی سے بری تحریر والے افراد اسمارٹ فون، کمپیوٹرز یا نیٹ ورک میں موجود دوسرے پین سے منسلک ہوسکتے ہیں۔
اس پین کے موجد فالک وولسکی کا کہنا ہے کہ یہ پین بنانے کا خیال مجھے اپنے بیٹے کی خراب لکھائی کی وجہ سے آیا، کیوں کہ میری بیوی اس بات سے بہت پریشان تھی اور میں نے اپنے ساتھی ڈینئیل سے اس بات کا ذکر کیا، جس کے بعد ہم دونوں نے مل کر اس پین کی تخلیق پر کام شروع کردیا تھا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ پین تعلیمی مقاصد کے لیے بنایا گیا ہے، تاہم ہمیں امید ہے کہ ڈسلیکزک (ایسی بیماری جس میں بچوں کو پڑھنے، لکھنے میں مشکل ہوتی ہے کیوں کہ ان کا دماغ الفاظ کو دیر سے شناخت کرتا ہے) میں مبتلا بچوں کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوگا۔

لرن سٹفٹ کو تعلیمی حلقوں میں بھی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے برطانیہ کی یونیورسٹی آف شیفلڈ کے پروفیسر گریگ بروکس کا کہنا ہے کہ اس پین کی ایجاد خوش آئند ہے لیکن اس میں بھی پروف ریڈنگ کی ضرورت ہمیشہ رہے گی۔
کائیس میشر کا کہنا ہے ہم رواں سال کے آخر تک اسکولوں میں اس پین (لرن سٹفٹ) کی ٹیسٹنگ شروع کردیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ پین انگریزی اور جرمن زبان کی شناخت کرسکتا ہے۔ تاہم بعد میں طلب کے لحاظ سے اس میں مزید زبانیں بھی شامل کی جائیں گی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

فالک کا کہنا ہے  کہ مستقبل میں ہم ہجے اور تحریر چیک کرنے والی پینسل، فائونٹین پین اور بال پوائنٹ بھی مارکیٹ میں پیش کریں گے، جن کی قیمتیں160سے200ڈالر تک ہوں گی، لیکن فی الحال ابھی تک لرن اسٹفٹ کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔

Facebook Comments

بشیر احمد
سب تعریف اللہ کے لے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply