بھارت: انتخابات منسوخ۔۔۔وجہ جانئے

مدراس : بھارتی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی حصے میں انتخابات منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے جنوبی حصے میں ووٹوں کی خریداری کے الزامات اور بھاری رقم کی برآمدگی پر تاریخ میں پہلی مرتبہ انتخابات منسوخ کر دیئے گئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق تامل ناڈو، مدارس سمیت بھارت کے جنوبی حصے میں انتخابی مہم پر مامور اہلکار سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی برآمدگی پر انتخابی سلسلے کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل کی نئی تاریخ کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔

اس سے قبل جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مودی پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ جس کا مقصد مودی کا ووٹرزکی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محبوبہ مفتی نے بھارتی ٹی وی کو دئے گئے انٹرویو میں کہا کہ مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست نظر آ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ بالاکوٹ جیسا ایک اور حملہ کرنا چاہتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ مودی کا پاکستان پر حملے کا مقصد ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔ مودی اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے حربے استعمال کررہے ہیں، مودی لوک سبھا میں اکثریت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لوک سبھا کے انتخابات جیتنے کے لیے قومی سلامتی کے نام پر خوف کی فضا قائم کررہی ہے۔

محبوبہ مفتی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن جیتنے کے لیے ہمارے جوانوں کی قربانیوں اور ووٹروں کو تقسیم کرنے کے حربے بی جے پی کے لیے فائدہ مند نہیں رہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اب بھارتیہ جنتا پارٹی بالاکوٹ جیسی ایک اور اسٹرائیک کے لیے بظاہر قومی سلامتی کا استعمال کرتے ہوئے خوف کی فضا پیدا کررہی ہے‘۔

محبوبہ مفتی نے مذکورہ ٹوئٹ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات کی رپورٹ پر ردعمل میں کی تھی۔

یاد رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے سربراہ نے غیر قانونی مسلمان مہاجرین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئ کہا تھا کہ انہیں خلیج بنگال میں پھینک دیا جائے گا۔

امیت شاہ کے اس بیان پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے تنقید کی گئی، جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔

یاد رہے کہ 12 اپریل کو بی جے پی کی رہنما مینکا گاندھی نے جلسے کے دوران پنڈال میں موجود تمام ووٹرز کو کہا تھا کہ وہ ان کا پیغام ہر جگہ پھیلا دیں کہ وہ مسلمان ووٹرز کے بغیر جیتنا نہیں چاہتیں، اگر ایسا ہوگیا تو مسلمان مشکل میں آجائیں گے۔

نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے علاقے مراد آباد میں خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے پلوامہ حملے سے متعلق پاکستان مخالف بیان دیا تھا۔

نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو اُمید ہے کہ پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کرکے انہیں اپنی مقبولیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی کیونکہ گزشتہ برس دسمبر میں ریاستی انتخابات میں 3 اہم ریاستوں میں کانگریس کی کامیابی پر حکمراں جماعت کو شدید دھچکا لگا تھا۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں شدید اضافہ ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پی پر قومی سلامتی کے معاملات کو ووٹرز کو متاثر کرنے کا الزام بھی کیا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت میں 11 اپریل سے انتخابات کا آغاز ہوچکا ہے جو 19 مئی تک جاری رہیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

بھارت میں انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے اور دیگر مراحل میں انتخابات کے لیے 18، 23 اور 29 اپریل اور 12،6 اور 19 مئی کو پولنگ ہوگی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply