مکالمہ کا اعزاز۔۔ وقاص خان زندہ باد

مکالمہ کا آغاز اس نیت کے ساتھ ہوا تھا کہ نا صرف ایک دوسرے کی بات سننے اور سمجھنے کی روایت کا فروغ ہو بلکہ “کاغذی مباحثوں” سے ہٹ کر سوشل میڈیا کو سماج کے اصل مسائل کے ادراک اور انکے حل کیلیے ایک متحرک پلیٹ فارم بنایا جائے۔ ہمارے ساتھ جڑنے والے دوست بھی یہی خواب لے کر ساتھ چلے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ان دوستوں میں ایک اہم اور کمٹڈ نام محترم وقاص خان کا ہے۔ پچھلے دنوں وقاص کا ایک کالم خانہ بدوش بکروال کمیونٹی کے مسائل کے حوالے سے شائع ہوا۔
http://www.mukaalma.com/article/CareBoy741/473
مکالمہ پر چھپنے والے مضمون “جنگلی حیات کی بقا اور خانہ بدوش بکروال” نے ضلع مانسہرہ کے سیاسی و انتظامی حلقوں میں ہلچل مچا دی اورمحکمہ وائلڈ لائف اور محکمہ جنگلات کے کرتا دھرتا لوگوں نے فوری اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔ بکروال کمیونٹی کو جب اس ہلچل کی اطلاع ہوئی تو انہوں نے ہم سے رابطہ کر کے شکریہ ادا کیا اور پرخلوص دعاؤں کا اہتمام بھی کیا۔
بالاکوٹ سٹی سے بارہ کلومیٹر دور جنگل میں رہنے والے ایک ان پڑھ، غریب اور مفلوک الحال بکروال محمد شفیع کو جب بتایا گیا کہ کسی نے آپ کے مسائل حکام بالا تک پہنچانے کی کوشش کی ہے تو وہ گھر گیا، معلوم ہوا کہ آٹا نہیں ہے، پڑوسی سے دو ہزار روپے ادھار لئے اور مٹھائی خرید کر مسجد میں قرآن پڑھنے والے طالب علموں سے مکالمہ ٹیم اور وقاص خان کے لئے دعا کروا کر ان میں تقسیم کر دی۔
ادارہ “مکالمہ” لوکل انتظامیہ کا بھی ممنون ہے جنھوں نے اس رپورٹ پہ کان دھرے۔ امید ہے کہ ہمارا یہ شکریہ انتظامیہ کو تبدیلیاں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلیے مزید آمادہ کرے گا۔
دوستو، آئیے وقاص خان کی طرح ہم سب بجائے باتیں تلنے کے، عملی اقدامات اٹھائیں۔ آیئے مکالمہ کریں، مسائل کے ساتھ

Facebook Comments

اداریہ
مکالمہ ایڈیٹوریل بورڈ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply