مکالمہ۔۔۔ دلیل کے ساتھ ۔ عامر ہاشم خاکوانی

برادرم انعام رانا سے تعارف کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا۔ مختلف پوسٹوں پر ان کے کمنٹس دیکھتا رہا۔ پھر ہم سب میں شائد انہوں نے اپنی پہلی تحریر لکھی تھی، ہم سب ہی میں انہوں نے اڑنا سیکھا اور پھر کیا خوب اڑان دکھائی۔ ان کے بعض‌بلاگ بہت ہی عمدہ تھے، تحریر میں بلا کی تازگی اور کرارا پن تھا۔ انہی دنوں ان باکس میں بھی دو چار گفتگو ہوئی اور کھل کر ہوئی ۔ رانا صاحب میں ایک خاص قسم کی کشش ہے، اپنے رانگھڑ ہونے پر وہ ناز کرتے ہیں، مگر سچ تو یہ ہے کہ ان کے اندر رانگھڑوں‌ والا کھردرا پن موجود تو ہے، مگر نفاست  اور شائستگی کی بھی کمی نہیں۔ میرے جیسے لوگ جو ہمیشہ دوسروں سے آپ جناب سے بات کرتے ہیں کہ دراصل وہ اپنے لئے وہی احترام چاہ رہے ہوتے ہیں،انعام رانا کے پاس ہمارے جیسوں کے لئے نظر کا گداز اور ایک دل موہ لینے والی مسکراہٹ ہے۔

ہم سب سے انعام رانا الگ ہوئے۔ اس کا مجھے افسوس ہوا، خوشی اس پر ہے کہ اختلاف کے باوجود انہوں نے نہایت شائستگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے پرانے ساتھیوں کے لئے کوئی عامیانہ لفظ استعمال نہیں کیا۔ یہ عالی نسب ، عالی ظرف ہونے کی نشانی ہے۔ اللہ انہیں اسی راستے پر چلائے اور کامیابیاں عطا فرمائے۔ آمین۔

انعام رانا نے ’’مکالمہ‘‘شروع کرنے کا اعلان کیا، اسے دوستوں‌کی جانب سے غیر معمولی پزیرائی ملی ہے۔ دراصل یہ وہ محبتیں جو انعام رانا نے کمائی ہیں اور ان کا حقیقی انعام ہیں۔ مکالمہ کے جس ایڈیٹوریل بورڈ کا اعلان کیا گیا، اس میں سے اتفاق سے میں زیادہ لوگوں کو نہیں جانتا، مجاہد حسین سے مجھے توقع ہے کہ وہ اپنے پرانے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اس ویب سائیٹ کو چلا لیں گے اور بہت جلد اسے اپنے پیروں‌پر کھڑا بھی کر دیں گے، جین سارتر سے میں واقف نہیں، برادر عزیز ثاقب ملک نے خبر دی ہے کہ اس نقاب کے پیچھے ہمارے ایک پرانے دوست ہیں، جن کے ساتھ اردو ڈائجسٹ کا کمرہ کچھ دن شیئر کیا۔ تصدیق ابھی نہیں ہوئی، ملاقات کا امکان ہے ، تب پتہ چل جائے گا (تصدیق بھی ہوچکی اور ملاقات بھی: مدیر)۔ باقی ساتھیوں سے واقف نہیں، مگر دوست یہی کہہ رہے کہ یہ اچھا ایڈیٹوریل بورڈ ہے، مجلس مشاورت میں حافظ صفوان بھی موجود ہیں۔ حافظ صاحب ان لوگوں سے ہیں، جن کی طرف دل خواہ مخواہ ہی کھنچا چلا جاتا ہے۔ ان کی فراست، بذلہ سنجی ، نکتہ سنجی اور سب سے بڑھ کر اب کے اخلاص کا میں معترف ہوں ۔ انعام رانا بھی اپنی تمام تر صلاحیتیں اس میں کھپائیں گے۔ سو امید ہے کہ مکالمہ ایک اہم ویب سائیٹ بنے گی۔ ہماری دعائیں، نیک تمنائیں رانا صاحب، ان کے ساتھیوں کے ساتھ ہیں۔

میں پہلے بھی اس حوالے سے لکھ چکا ہوں، مکرر عرض ہے کہ اس چھوٹی سی سائبر ورلڈ میں ویب سائٹس کو مسابقت اور مقابلہ کے بجائے آپس میں تعاون، محبت اور مفاہمت کے ساتھ چلنا چاہیے ۔ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں اورقارئین کے ذوق کی آبیاری کے لئے ایک دوسرے سے شیئرنگ بھی کریں۔ اس کے کچھ ضوابط طے کئے جا سکتے ہیں۔

دلیل کے پلیٹ فارم سے میں مکالمہ اور اس کی پوری ٹیم کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم کسی بھی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔ دلیل، احباب دلیل اس حوالے سے رانا صاحب سے بھرپور تعاون کے لئے موجود ہیں۔ویسے بھی دلیل کے بغیر خود کلامی ہی ہوسکتی ہے، مکالمہ نہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

عامر خاکوانی ایک معروف صحافی، کالم نگار اور ہر دلعزیز شخصیت ہیں۔ “مکالمہ” کے اجرا پر آپ نے خصوصی تحریر عنایت کی ہے۔ پوری ٹیم “مکالمہ” خاکوانی صاحب کے اس اظہار محبت پر ممنون ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”مکالمہ۔۔۔ دلیل کے ساتھ ۔ عامر ہاشم خاکوانی

Leave a Reply