اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے درخواست ضمانت میں غلط بیانی کی اور وہ کسی ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، جمعے کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، نیب کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس اور بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرا دیاگیا۔
نیب نے عدالت سے آصف علی زرداری کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ آصف علی زرداری کسی ریلیف کے مستحق نہیں ،انہوں نے درخواست ضمانت میں غلط بیانی کی اور عدالت کو گمراہ کیا ۔
نیب نے جواب میں کہا کہ آصف زرداری نے دھوکہ دہی سے فرنٹ کمپنی بنائی اور اثرو رسوخ استعمال کر کے نیشنل بینک سے قرض لیا ، آصف زرداری نے دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب کا قرض لیا ۔
نیب جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر تحقیقات کررہا ہے ۔
بلٹ پروف گاڑیاں کیس میں نیب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور لیبیا سے صدر پاکستان کو تحفے میں گاڑیاں ملیں جو سرکار کی ملکیت تھیں لیکن آصف زرداری نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے گاڑیاں حاصل کیں جن کی ادائیگی جعلی بینک اکاونٹس سے کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع دی ہے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں