جنگ ختم ہوئی
لوٹ آئے سب سپاہی بھی
کاروبار دنیا بھی
اب رواں ہے پہلے سا
آگ میں سیاست کی
پھر دھواں ہے پہلے سا،
پوچھنا بس اتنا تھا
خوبرو سے حاکم سے
دیانتوں کے حاتم سے
بات تھی جو پوری کی؟
ساہیوال ہو آئے؟
اجڑے ہوئے سے بچوں کی
آنکھ میں جو آنسو تھے
ان کو تم نے پونچھا کیا؟
لرزاں بدن کے زخموں کو
پیار سے کیا دھو آئے؟
دی سزا جو وعدہ کی؟
یا فقط بیاں تھا اک؟
اس بار بھی کیا میرا ووٹ
وقت کا زیاں تھا اک؟
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں