جاپانیوں کا نظریہ روحانیت وابی صابی۔۔۔نذر محمد چوہان

ہم لوگ جاپانیوں کے نام ٹیوٹا ، سوز وکی اور ٹوکوہاما سے سمجھ بیٹھتے ہیں کہ  شاید یہ مشینی اور میٹریل لوگ ہیں اور ان کا نیچرل اور قدرتی زندگی سے کوئی  لینا دینا نہیں ۔ ایسا بالکل غلط ہے ۔ جاپان مسلسل بہت  برسوں سے پہلے دس most calm یا مکمل سکون والے ملکوں کی فہرست میں listed ہے ۔ ہندوستان میں ٹاٹا، برلا اور راجیش ایکسپورٹ تو واقعی ہی مشینیں ہیں اور مشینی زندگی کی بہت بڑی علامت لیکن جاپان اس سے یکسر مختلف ۔ فوریسٹ باتھنگ بھی جاپان سے ہی شروع ہوئی  تھی اور بدھ مت کا zen version بھی جاپان نے متعارف کروایا تھا ، جو ہندو بدھ مت کے concept سے بالکل مختلف تھا ۔ جاپان میں بیکار زمین اور سمندروں کے پانی کے علاوہ کہیں گھر ، فیکٹریاں یا پکی کنسٹرکشن کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ قدرت کو محفوظ رکھنا جاپانیوں کے نزدیک عین عبادت ہے ۔ گھاس کا ایک ایک تنکا جاپانیوں کے لیے اتنا مقدس ہے جیسے ہم مسلمانوں کے لیے آب زم زم ۔
ان قدرت کے ساتھ وابستہ زندگیوں کو جاپانی وابی صابی کہتے ہیں ۔ وابی کا مطلب ہے مادیت بالکل چھوڑ چھاڑ کر قدرت کے ساتھ لگاؤ اور صابی اسی بہاؤ میں بڑھاپے اور wither ہونے کا معاملہ ۔
ایک برطانوی لکھاری بیتھ کیمپین جو رہتی تو برطانیہ میں ہے لیکن جاپان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہے نے وابی صابی کے عنوان سے بہت زبردست کتاب لکھی ہے ۔ Beth کی اپنی ویب سائیٹ ہے ، انسٹاگرام پربھی ہے اور ٹوئٹر پر بھی ۔ بیتھ نے اقوام متحدہ کے لیے بھی کام کیا۔ کوئی پچاس ملکوں میں پھری اور رہیں ، بہت ساری این جی اوز کو نئی زندگی اور نیا ولولہ   دیا ۔ بیتھ کا اس کے ہوم پیج پر مختصر تعارف کچھ یوں ہے ؛
Beth Kempton is a Japanologist, bestselling author, life coach and mama.

Advertisements
julia rana solicitors london

کاش ہمارے اپنے عمران خان جو عورتوں کے رسیا ہیں ، ۲۳ مارچ کی تقریب میں بیتھ کو بُلاتے ، مہاتر کی بجائے اسے نشان پاکستان سے نوازتے اور پھر دیکھتے بیتھ کیسے پاکستانی نوجوانوں کو قدرتی زندگیوں کی طرف مائل کرتی ، خودکشی سے بچاتی اور مقصد والی زندگیاں گزارنے کا طریقہ بتاتی ۔ لیکن شائد پاکستان کی ایسی قسمت کہاں ، زلفی ، سرور ، زرتاج، مہوش اور پیرنی سے تو پہلے جان چُھٹے
میں اس بلاگ میں مختصرا ًًً بیتھ کے مطابق اس فلسفہ کے خدوخال بتاؤں گا ۔ مزید وابی صابی کے علم کے لیے ، بیتھ کو ویب سائیٹ، اس کے ٹوئٹر ہینڈل اور انسٹاگرام پر جوائن کریں ۔ بیتھ کے نزدیک
Wabi is about finding beautify in simplicity and a spiritual richness and serenity in detaching from the material world and Sabi is more concerned with the way that all things grow and decay and how aging layers the visual nature of those things ..
میرے روحانیت پر جتنے بھی بلاگ ہیں اور میرا نظریہ روحانیت کا سو فیصد وابی صابی سے ملتا جُلتا ہے ۔ یہ بہت ہی سادہ ہے اور ہر کوئی  اسے اپنی زندگیوں میں پریکٹس کر سکتا ہے ۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے کچھ فوائد بھی ہیں کہ  یہ آپ کو میرے اور بیتھ جیسے لوگوں سے ملواتا ہے لیکن اسی صرف ایک tool کے طور پر استعمال کیا جائے ۔ سوشل میڈیا کے مقابلہ کے بُرے عنصر کو بیتھ نے بہت اچھا بیان کیا ؛
social media is turning us in to comparison addicts and validation junkies ..
کیا ہماری زندگیوں اور ہمارے کاموں کو سوشل میڈیا validation یا recognition دے گا ؟ مہوش حیات جیسے مصنوعی زندگی گزارنے والوں کو تو suit کرتا ہے اوریجنل زندگیوں والوں کو نہیں ۔آپ کو اپنی authentic self کے لیے فارسٹ باتھ ہی لینا پڑے گا اور اپنی زندگیوں کو بیتھ کے نزدیک ایسے گزارنا ہو گا ؛
less stuff more soul .. less head more heart , less chaos more calm .. less control more surrender ..
فوریسٹ باتھ کے بھی کچھ طریقے بیتھ نے اس کتاب میں بتائے جس کے مطابق درختوں کے ساتھ سانس لیں اور خارج کریں ، ان سے پیار کریں ۔ مجھے فارسٹ باتھ کا بہت شوق ہے اکثر میں نے جنگلوں میں جا کر کیا ، کچھ tips جو بیتھ کے؛
Walk slowly, be present, touch things , notice where things are in their life cycle .
بیتھ کے نزدیک جاپانی قوم details پر بہت فوکس دیتی ہے اور قدرتی زندگی دراصل ہے ہی details کی پرستش ، ہر جگہ جاپان کے کیفے ہیں ، دوکانوں میں ، گھروں ، مندروں اور عبادت گاہوں میں ۔
یہاں ایڈیسن نیوجرسی کا رُوزویلٹ پارک اور اس کا جنگل میرئ جنت ہے ۔ روز صبح شام درختوں کے جُھرمٹ میں رقص میری زندگی کو چار چاند لگا دیتا ہے ۔ بیتھ کہتی ہے یہی authentic زندگی ہے باقی تو ساری نقلی ۔
جاپانی زین ماسٹر اور وابی صابی کا سارا فلسفہ
Is an acceptance and appreciation of the impermanent, imperfect and incomplete nature of every thing ..
آپ نے اپنے اندر spontaneity یا بیساختگی کو grow کروانا ہے ۔ جیسے ایکہارٹ ٹالے now میں رہنے کا کہتا ہے اسی طرح وابی صابی کے مطابق ؛
Change is inevitable, so trying to hold on to past and present position is pointless. Your life is happening right here , right now ..
اسی طرح جس طرح اسلام میں عبادات کا نظریہ جذبہ شلرگزاری کا ہے وابی صابی میں بھی gratitude بہت اہم حیثیت رکھتا ہے ۔ آخر میں وابی صابی وہ فلسفہ دیتا ہے جس کا میں بہت بڑا پجاری ہوں ، وہ ہے کہ means justify ends ۔ اہداف بالکل نہیں matter کرتے ، ان کو حاصل کرنے کے ذرائع پاک ہونے چاہیے ۔ اسی کو بیتھ وابی صابی کے فلسفہ کے تحت کچھ یوں بیان کرتی ہے ؛
There is no one perfect career path, several paths move through cycle of your life. The way you get to your results matters more than the results you get ..
کیا زبردست مشورہ ہے نوجوانوں کے لیے کہ  ایک پاتھ سے بد دل ہو کر ہرگز خودکشی نہ کریں ۔ ہم نے ہر صورت اپنے آپ کو قدرت کے ساتھ جوڑنا ہے ، قدرت کے بہاؤ کے ساتھ ، اسلام کا اور وابی صابی کے سارے کا سارا فلسفہ ہی اس پر ہے ؛
When we separate ourselves from nature it becomes something we attempt to manage and control ..
ہمارے سیاستدان ، ہمارے لیڈر اور ہمارے استحصالی ہمیں مارتے ہی قدرت سے دور کر کے ہیں ۔ میں ان سے کیوں نہیں قابو آتا ؟ کیونکہ میرا خدا قدرت ہے ، میرا اوڑھنا بچھونا ، سونا جاگنا ، مرنا جینا سب کچھ قدرت میں مضمر ہے ۔ نوجوانوں آپ کے بہت سارے سوالوں کے جواب اس کتاب میں ہیں۔ کتاب پڑھیں یا بیتھ کی سائیٹ پر جا کر اس کے زندگی کے بارے میں سنہری اصولوں کا مطالعہ کریں ۔ ان کو اپنی زندگی پر لاگو کریں ، جو اسلام کے عین سو فیصد مطابق ہیں ۔ بہت خوش رہیں ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply