سری نگر: ظالم بھارت مقبوضہ کشمیر میں غنڈہ گردی پر اُتر آیا، مودی سرکار نے حریت رہنما یاسین ملک کی جماعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی لگادی۔
بھارتی حکام کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر جے کے ایل ایف پر پابندی عائد کی گئی ہے، کیونکہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ یہ تنظیم مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی و انتشار کو فروغ دے رہی ہے۔ اس سے پہلے بھارتی حکومت نے جماعتِ اسلامی جموں و کشمیر کو پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کہتی ہیں آزادی کی قدر و قیمت کشمیریوں سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا۔ مشال ملک نے آزادی کی اہمیت بیان کرتےہوئے کہا 23 مارچ تاریخی دن ہے۔پاکستانی قوم کو آزادی کی قدرکرنی چاہیئے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز نے 23 فروری کو حریت رہنما یاسین ملک سمیت کئی سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا تھا۔ کارروائی کے دوران درجنوں لیڈران اور سرگرم کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ترجمان حریت فورم کے مطابق یاسین ملک کوکوٹھی باغ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ، تاہم قابض فوج کی جانب سے یاسین ملک کی گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائی گئیں ہیں۔
دوسری جانب نہتے کشمیریوں پرمزید ظلم روا رکھنے اور نام نہاد سرچ آپریشن کیلئے یونین وزارت داخلہ نے نیم فوجی دستوں کی سو اضافی کمپنیاں کشمیر میں تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں