فوجی ٹوپی کرنل دھونی اور بھارتی سورما ۔۔۔عامر عثمان عادل

ابھی کرکٹ کے میدانوں سے خبر آئی ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے میچ میں اپنی سینا سے اظہار یکجہتی کیلئے آرمی کیپ پہن کر میدان میں اترے گی سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی (کرنل دھونی )جو بھارتی فوج کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں میچ شروع ہونے سے قبل کھلاڑیوں میں فوجی ٹوپیاں تقسیم کرتے نظر آئے ۔۔

یاد رہے بھارتی کپتان ویرات کوہلی BSF کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں اس میچ کی فیس بھارتی فوج کے جانیں قربان کرنے والے سپاہیوں کے پریوار کیلئے عطیہ کی جائے گی اور یہ فیصلہ بھی ہوا کہ اب ہر سال انڈین کرکٹ ٹیم ایک بار فوجی ٹوپیاں پہن کر کھیلا کرے گی ۔۔
میچ شروع ہونے سے قبل بھارتی میڈیا خاص طور پر اسپورٹس چینلز کے اینکرز جس انداز میں آپے سے باہر ہوئے جا رہے تھے کہیں سے یہ نہیں لگا کہ کرکٹ میچ پر تبصرہ ہو رہا ہے بلکہ گمان یوں ہونے لگا جیسے کرکٹ ٹیم کھیل کے میدان کی بجائے فوجی ٹوپیاں پہن کر پاکستان کے خلاف میدان جنگ میں اترنے جا رہی ہو
تمام اینکرز گلا پھاڑ پھاڑ کر یہ باور کرانے کی ناکام کوشش کئے جا رہے تھے کہ آج ایک تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے جنتا کی خاطر بلیدان دینے والوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم نے آج کمال کر دیا ایک بڑ بولے اینکر نے تو اسے پاکستان کے منہ پر کرارا طمانچہ قرار دے دیا ۔۔
آئی  سی سی کے قوانین واضح ہیں کہ سیاست یا کسی بھی تعصب کو کرکٹ کی آڑ میں فروغ نہیں دیا جا سکتا اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آئی  سی سی قواعد و ضوابط کی اس کھلی خلاف ورزی پر نوٹس لیتا ہے یا بھارتی لونڈی ہونے کا کردار ادا کرے گا ۔۔
اپنی سپاہ کا حوصلہ بڑھانے کی خاطر ہر طبقہ فکر کا ایک جان ہونا کسی بھی قوم کا فرض ہوتا ہے لیکن جنگی جنون کو یوں ہوا دینا کہ کھیل کے میدان اور کارزار میں کوئی  فرق نہ رہے صرف بھارت کا خاصہ ہے نفرت اور انتقام کی آگ میں جلتا ہوا بھارتی میڈیا شعلوں کو اس حد تک بھڑکا چکا ہے کہ چنگاریاں خود اس کے لبرل وجود اور مہا بھارت کے چہرے کو جلانے کے درپے ہیں بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی نیتا اعتدال کا دامن چھوڑ بیٹھے ہیں کبھی شوٹنگ ٹیم کے ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا جاتا ہے تو کبھی پاکستانی فنکاروں اور اہل قلم کو دھمکیاں ۔۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مقام شکر ہے کہ اس نازک گھڑی جب برصغیر جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے پوری پاکستانی قوم اور ہمارے میڈیا نے ہوش کا دامن چھوڑا نہ ہی کسی اوچھے پن کا مظاہرہ کیا بلکہ ایک متوازن ذمہ دار اور امن پسند ملک کے طور پر اپنی پہچان حاصل کی ۔۔
یاد ہو گا مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے کچھ دن پاک فوج کی نگرانی میں فزیکل تربیت حاصل کی تو اظہار تشکر کی خاطر گراونڈ میں پش اپس اور فوجی انداز میں سیلیوٹ کے مناظر سامنے آئے تو اس پر خاصی لے دے ہوئی  اور پھر باقاعدہ طور پر PCB نے ایسا کرنے سے منع کر دیا ۔۔
میری دانست میں کھیل کو کھیل ہی رہنا چاہیئے سیاست کی نذر ہوا تو سمجھو تفریح کا عنصر بھی گیا بلکہ کہا تو یہ جاتا ہے کہ کھلاڑی اور فنکار خیر سگالی کے سفیر ہوتے ہیں جب آپ ان سفیروں کے سر پہ فوجی ٹوپی رکھ دیں  گے  تو کہاں کا امن اور کہاں کی خیر سگالی ۔
اصل بات یوں ہے کہ اس سمے بھارتی سینا شکست خوردگی اور ہزیمت کی تصویر بنی بیٹھی ہے جس کی کارکردگی پر اپنے ہی دیش سے سوال اٹھنے لگے ہیں پاکستان پر سرجیکل سٹرائکس کے جھوٹ کی ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹ چکی ہے اور چوراہا بھی دہلی کا نہیں گلوبل ولیج کا مودی جی جلسہ عام میں بھارتی جنتا سے سر عام گلہ کر چکے ہیں کہ آپ لوگ اپنی ہی فوج پر اعتبار نہیں کرتے ۔
آج کھیل کے میدان میں آپ نے کرکٹ ٹیم کو فوجی ٹوپیاں پہنا کر یہ تسلیم کر لیا کہ آپ کی سپاہ کا مورال پست ہے جسے بلند کرنے کی خاطر آپ ایسے ہتھکنڈے آزمانے لگے ہیں۔۔
مودی جی اب یہ نوٹنکی زیادہ دیر نہیں چلنے والی سرحد پر لڑنے والے سورما کا وقار تو آپ نے اپنے کھلاڑیوں کے سر کی زینت بنا دیا ایک کام کیجئے ان سے بیٹ بال واپس لیجئے ایک ایک بندوق انہیں تھمائیے اور سرحد پر کھڑا کر دیجئے شاید آپ کی سینا سے بڑھ کر ہی حوصلہ دکھا سکیں ۔
رہے آپ کے سورما ٹوپی تو انکی آپ لے ہی چکے ہیں اب انہیں چوڑیاں پہنا دیجئے
اور یہ تو ہم آپ کو کب سے باور کراتے آئے ہیں کہ
مہاراج جنگ کھیڈ نئیں ہوندی زنانیاں دی !

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply