نئی دہلی: پاک فوج کی زیر حراست بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو بھارت کے حوالے کر دیا گیا ہے، مگر بہت کم لوگوں کو ہی پتہ ہے کہ اس کے ساتھ اب بھارت میں کیا سلوک کیا جائیگا؟
انڈین میجر راج مہتا نے کہا ہے کہ پہلے انٹرنیشنل ریڈ کراس سوسائٹی ابھینندن کو اپنے ساتھ لے کر جائیگی اور ان کا مکمل طبی ہوگا ۔
اس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہوتا ہے کہ پائلٹ کو کوئی جسمانی نقصان تو نہیں ہوا۔اس کو کوئی ڈرگز یا جسمانی اذیت نہ دی گئی ہو۔ جنیوا کنویشن کے تحت یہ کرنا انتہائی ضروری ہے ۔
اس کے بعد معائنے کی دستاویزات تیارکرکے بھارتی فضائیہ کو فراہم کی جائیں گی ۔ پھر بھارتی فضائیہ کی ٹیم ابھے نندن کا چیک اپ کریگی۔ اس کام کے لیے ماہرین نامزد ہو چکے ہیں ۔
پھر انٹیلی جنس ڈی بریفنگ ہوگی کہ ان کے ساتھ کیا سلوک ہوا؟پاکستان میں ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ؟
ان سے کس طرح کی معلومات لی گئیں اور اگر بھارت کو لگے کہ ان میں سے کچھ چیزیں قابل قبول نہیں تو جنیوا کنوینشن کے تحت وہ دنیا کے سامنے پیش بھی کر سکتے ہیں ۔
تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ ابھینندن اپنے مشن پر تھا، ناکامی کی صورت میں بھی اسے کسی طرح کی سزا کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں