بھارت کو ایف 16 کا ملبہ کس نے فراہم کیا؟

نئی دہلی: بھارت اپنے جھوٹے دعووں کو ثابت کرنے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاکستان کا ایف 16 طیارہ مار گرانے کا دعویٰ تو کیا، لیکن اپنے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت نہ پیش کر سکا۔

عوام اور اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنے پر بھارت نے ایک تباہ شدہ طیارے کا پُرزہ دکھایا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ پُرزہ اُسی ایف 16 طیارے کا ہے جسے بھارت نے تباہ کیا تھا۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت اور ان کی خفیہ ایجنسیوں نے ایک گھناؤنی سازش رچائی، جس کے تحت پاکستان کو بدنام کرنے اور اپنی عوام کو مطمئن کرنے کیلئے افغانستان سے ایف 16 جنگی طیارے کا اسکریپ لا کر اسے پاکستانی ایف سولہ بنا کر پیش کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے چار اہم ذمہ دار اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے اہم ذمہ دار نے بھی اس سازش میں بھارت کی مدد کی۔

ذرائع نے بتایا پلان بنایا گیا کہ افغانستان سے تباہ شدہ ایف 16 کا ملبہ لا کر اس پر پاکستانی پرچم بنا کر بھارتی حکام ایک پریس کانفرنس کے ذریعے یہ اعلان کریں گے کہ یہ اس پاکستان کے گرائے گئے جہاز کا ملبہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی الیکشن جیتنے اور پاکستان کی طرف سے دو بھارتی طیارے تباہ کرنے پر بھارت کی ہونے والی بدنامی کو مٹانے کے لیے ہی یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔

اس ضمن میں با وثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے باقاعدہ بھارت کے بڑے میڈیا ہاؤسز کو بھی بھارتی حکومت نے پے رول پر لے رکھا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے تاکہ جعلی لبے کو پاکستان کا تباہ شدہ طیارہ بتایا جائے۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ  یہ بھی کوشش کی جائے گی کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن سے ایک پریس کانفرنس کروائی جائے، جس میں اس سے یہ کہلوانے کی کوشش کی جائے گی کہ اس نے جو پاکستان نے بیان دیا وہ زبردستی لیا گیا اور میں نے ایک ایف 16 طیارہ گرایا اور اس کے بعد میں دوسرے طیارے کے پیچھے تھا کہ قابو آگیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ اداروں اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کی ٹیم اگر اس جعلسازی میں کامیاب ہو گئی تو پھر اس کو بنیاد بنا کر بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply