اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کیلئے نہ تو کوئی دباؤ تھا جبکہ ہم غیرریاستی عناصر کیخلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، ہفتے کو برطانوی نشریاتی ادارے(بی بی سی) کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان غیر ریاستی عناصر کو ملک اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا، ہم شدت پسند گروہوں کیخلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کسی ملیشیا یا جنگجو تنظیم کو ہتھیاروں کے استعمال اور ان کے ذریعے دہشتگردی کے پھیلاؤ کی اجازت نہیں دے گی، اگر کوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو حکومت ان کیخلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزیر خارجہ کامزید کہنا تھاکہ ہم غیر ریاستی عناصر کو اپنے ملک اور خطے کو اس دہانے پر کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
بھارتی پائلٹ کی رہائی سے متعلق شاہ محمود نے کسی بھی دباؤ یا مجبوری کا تاثر بھی مسترد کردیا۔
انہوں نےمزید کہا کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کیلئے کوئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی مجبوری تھی، ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے، ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے، ہم تو امن چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن اگر ماضی میں گئے تو پھر یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ پارلیمنٹ پر حملہ کیسے ہوا، پٹھان کوٹ اور اوڑی میں کیا ہوا، یہ ایک لمبی داستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں جیش محمد سے متعلق شواہد دیئے گئے تو کارروائی ہوگی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں