سلام افواجِ پاکستان۔۔۔علینا ظفر

ارشادِ باری تعالی ہے:
“اور جہاں تک ہو سکے فوج کی جمیعت کے زور سے، گھوڑوں کے تیار رکھنے سے، اُن کے مقابلے کے لیے مستعد رہو کہ اُس سے خدا کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں اور اُن کے سِوا اور لوگوں پر جن کو تم نہیں جانتے ، اللہ جانتا ہے، ہیبت بیٹھی رہے گی۔اور تم جو کچھ راہِ خدا میں خرچ کرو گے اُس کا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا۔”

یہ پاکستان ہے، اللہ اور محمد الرسول اللہﷺ کے ماننے والوں کی سر زمین۔ اِس خطہ کے محافظوں نے اپنی سر زمین کی حفاظت کے لیے جنگ میں اختیار کیے جانے والےاحسن اقدامات اور بہترین حکمتِ عملی رسول اللہ ﷺ کے غزوات میں شرکت کے واقعات کا مطالعہ کر کے سیکھے ہیں۔ یہ نشانِ حیدر ستارہ و تمغہ ء جرات حاصل کرنے والے شجاع سپاہیوں کی زمین ہے جنھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اپنے لہو سے اِس دھرتی کو سینچا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ایم ایم عالم اور راشد منہاس شہید جیسے بہادر شاہین فضا میں دشمنوں پر کامیابی سے جھپٹنے کی با کمال صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس ملک میں کیپٹن کرنل شیر خان جیسے شیر دل جوان موجود ہیں جو دشمن کو با آواز بلند للکار کر منہ توڑ جوابی حملہ کی طاقت رکھتے ہیں۔ اِس زمین کو دلیر فوجی میجر عزیز بھٹی کا سا جذبہ رکھنے والے نوجوان کی زمین سے جانا جاتاہےجو بے خوفی سےدشمن کے ہر داؤ پیچ سے لڑنے کی جرات رکھتا ہے۔ یہ پاکستان سپاہی مقبول حسین کی سر زمین ہے جو اپنی زبان کٹوا کر بے شمار سختیاں جھیلنے کے باوجود بھی دشمن کے سامنے اپنے ملک کے خلاف ایک راز تک نہیں اُگلتا اور یہ اُسی سپاہی کی جرات ہے جو دشمن کے گھر کی دیواروں پر اپنے خون سے “پاکستان زندہ باد “کے الفاظ تحریر کرتا ہے۔ یہاں سمندروں کے پاسبانوں کی نیوی بھی ہے جو دشمن کے ہر طرح کے طوفان کی لہروں سے با خوبی نمٹنا جانتے ہیں۔ اِدھر ماؤں نےاُن ننھے سپاہیوں کو جنم دیا ہے جنہوں نے کم عمری میں دہشت گردی کی جنگ میں جان نثار کر کے کم سنی میں ہی شہادت کا مرتبہ پایا ہے اور یہ خاتون فائٹر پائلٹ فلائگ آفیسر مریم مختار کا بھی گھر ہے جدھر بلند حوصلہ بیٹیاں موجود ہیں۔

میں نے اپنے بزرگوں میں رہ کر جتنا بھی وقت گزارا ہے اس کے بارے میں سوچوں تو محسوس ہوتا ہے کہ مجھے بہترین سکھانے والوں کے زیرِ سایہ رکھ کر اللہ نے مجھ پراپنا فضل  و  کرم فرمایا ہے۔میرا تعلق کسی سیاسی گھرانے سے نہیں ہے مگر میں نے اپنے نانا جان کو اُن کی زندگی میں ملکی سیاست پر مثبت تجزیہ والے خیالات کا اظہار کرتے پایا ہے۔ میرے ملک میں دانا حکمت والے اور کٹھن معاملات میں سوجھ بوجھ رکھنے والے لوگ موجود ہیں جو صورتحال پر مناسب اقدام کی تجویز دے کر ملک کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ میں کسی آرمی گھرانے سے بھی تعلق نہیں رکھتی لیکن میں نے اپنے دادا جان کو اُن کی تمام زندگی میں کسی فوجی جوان کا سا رکھ رکھاؤ اپنائے ہوئے دیکھا ہے۔میں آج بھی اکثر جب لوگوں سے اُن کا ذکر کرتی ہوں تو بتاتی ہوں کہ کیا آپ نے کبھی کسی فوجی جوان کو چاک و چوبند اور قدم اٹھا کر چلتے ہوئے دیکھا ہے؟ میرے دادا جان 90 سال کی عمر میں بھی بالکل ایسے ہی بغیر کسی سہارے کے چلتے تھے۔جب وہ کسی شخص سے مصافحہ کرتے اور معانقہ کے وقت گلے لگاتے تو اچھا خاصا جوان اور توانا آدمی بھی حیران رہ جاتا کہ اتنی صحت تو اتنی کم عمر میں ہماری بھی نہیں ہے۔ہمارے ملک کا صرف جوان ہی نہیں بلکہ بوڑھا بھی اتنا ہی طاقتور ہے جو وقت پڑنے پر دشمن پر اپنے با قوت بازوؤں سے دبوچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جنگ کبھی بھی کسی مسئلے  کا حل نہیں ہوا کرتی۔ اِس وقت سر حد کے اُس پار جو ملک دونوں ملکوں کے مابین میدانِ جنگ کی صورت اختیار کر نے کا ارادہ کیے ہوئے ہے اُسے یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیئے کہ اگر اُسے اپنے ایٹمی طاقت ہونے کا زعم ہے تو جہاں حملہ کرنے کا ناپاک عزم کر رکھا ہے ایٹمی طاقت اُس کے پاس بھی موجود ہے، لہذا اِس جنگ اور ہٹ دھرمی میں سوائے نقصان کے دونوں میں سے کسی کے ہاتھ کوئی نفع نہیں ہو گا۔ جو ملک عمران خان جیسے مردِ مجاہد کی سربراہی میں ہو ، جس ملک کی سپہ سالاری قمر جاوید باجوہ کے ہاتھ میں ہو اور جہاں میجر جنرل آصف غفور باجوہ جیسے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات ہوں ، اعلی سکیورٹی ادارے اور بہادر عوام رہتی ہو اُس ملک کے دشمنوں کو اُس کی جانب نگاہِ غلط ڈالنے کا سوچنے کی بھی غلطی نہیں کرنی چاہیئے۔ دشمن کی بزدل کاروائی کا جواب ہمارے پاک افواج کے بہادر سپوتوں نے جس شجاعت اور بہادری سے دیا بلا شبہ وہ قابلِ تحسین ہے۔ کاش میں اپنےقلم کے ذریعے اپنے ملک کے بہادر سپاہیوں کو جو اِس قوم کی حفاظت کے لیے سر حد کے محاذ پر لڑ رہے ہیں اِس زبردست اور بہترین انداز میں خراجِ تحسین پیش کر سکوں جس کے وہ مستحق ہیں۔ اللہ تعالی ہماری پاک سرزمین کی حفاظت پر مامور فوجی جوانوں کو کامیابی اور نصرت سے ہمکنار فرمائے اور پیارے پاکستان اور پاکستان میں رہنے والے ہر فرد کو اپنے حفظ وامان میں رکھے، آمین۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply