لاہور: سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز ہوگیا، سینئر سول جج شکیل گورایہ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
سانحہ ساہیوال کے سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر مقرر ہونے والے سینئر سول جج شکیل احمد گورایہ نے سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز کردیا ۔
اس سلسلے میں سینئر سول جج نےفریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں اور فریقین کو 18 فروری کو عدالت میں طلب کر لیا ۔
باقاعدہ جوڈیشل انکوائری کا آغاذ 18 فروری کو کیا جائے گا اور سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کو عدالتی نقطہ نظر سے کیا جائے گا اور جوڈیشل انکوائری میں مقدمہ کے مدعی جلیل ، گواہان ، عینی شاہدین اور ملزمان کو عدالت میں طلب کر کے ان سے پوچھ گچھ اور تفتیش کا عمل مکمل کیا جائے گا ۔
سانحہ ساہیوال کے بارے میں مختلف اخبارات میں اشتہارات بھی جاری کئے جائیں گے اور جائے وقوعہ کے اردگرد پمفلٹس بھی تقسیم کئے جائیں گے تاکہ جوعینی شاہدین کے گواہان پولیس کو بیان قلمبند نہیں کرواسکےوہ عدالت میں بلا خوف و خطر آکر اپنے بیانات قلمبند کروائیں ۔
جوڈیشل کمیشن ایک ماہ میں اپنی رپورٹ مکمل کر کے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائے گا ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم خان نے سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا تھااورسیشن جج ساہیوال کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے تفتیش کے متعلق تسلی بخش جواب نہ دینے پر اعجاز شاہ پراظہار برہمی کرتے کہا تھا کیوں نا آپ کو درست کام نہ کرنے پرنوٹس جاری کیا جائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں