• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • جناب وزیراعظم عمران خان کے نام ایک کھلا خط !۔۔۔ محمد فیاض حسرت

جناب وزیراعظم عمران خان کے نام ایک کھلا خط !۔۔۔ محمد فیاض حسرت

اسلام علیکم !
امید اور دعائیں آپ بخیر ہیں اور ملک کے بہتر مستقبل کے لیے فکر مند اور اس کے لیے کوئی عملی صورت بنانے میں مصروف ہیں ۔
بات بالکل مختصر بیان کروں گا ۔
آپ نے اِس ملک کے لوگوں کو ایک نیا نظریہ دیا تو بدلے میں آپ کو اس ملک کے لوگوں نے وزیراعظم پاکستان کا منصب دیا ۔ وہ نظریہ کیا تھا ؟ اُس کے چند اہم نکات آپ کو پیش کرتا ہوں ۔
1- اِس ملک سےکرپشن ختم کروں گا
2- عام و خاص، امیروں اور غریبوں کے لیے ایک ہی قانون ہو گا
3- انصاف سب کو دیا جائے گا
4- شعبہ ءِ تعلیم اور ملک کی معشیت بہتر کروں گا
5- کسی امیر کو غریب پر ، کسی غریب کو امیر پر کوئی برتری حاصل نہ ہوگی
6- اس ملک میں بستے لوگوں کو بہتر روزگار دو ں گا

جنابِ وزیرِ اعظم میں زیادہ نکات نہیں صرف چھ نکات ہی پیش کر رہا ہوں کیونکہ یہ وہ نکات ہیں جو آپ ہر تقریر میں فرمایا کرتے تھے جو اس ملک کے 90 فیصد لوگوں کو ذہن نشین ہو چکے ہیں ۔
اس ملک کے وہ لوگ جنہیں آپ سے کوئی امیدیں تھیں اور ہیں اُن کی عرضی سن لیجئے ۔۔۔

وزیرِ اعظم صاحب، ہمیں آپ سے کچھ نہیں چاہیے بس آپ ہمیں اِ س ملک میں ہماری جان کی امان دے دیجئے ۔ آپ ہمیں یہ یقین دلائیں کہ ہماری جانیں محفوظ ہیں ۔ آپ بس اتنا کر لیں کہ آئندہ کسی انسان کو کوئی ناحق نہ مارے تو اِس ملک کی عوام آپ کا یہ احسان کبھی بھولے گی نہیں ۔ ہمیں آپ کی نیت و ارادے پہ کوئی شک نہیں ۔ ہمیں معلوم ہے آپ صدقِ دل سے کام کر رہے ہیں اور یہ کام کئی برس مانگتے ہیں ۔ آپ کی محنت کئی برسوں میں آپ کے نظریے کو عملی صورت میں لے آئے گی ۔
اگر اسی طرح لوگوں کو مار دیا جاتا رہا تو پھر کون بچے گا ؟ جو دیکھے گا کہ
1- آپ نے اِس ملک سےکرپشن ختم کر دی
2- آپ نے عام و خاص، امیروں اور غریبوں کے لیے ایک ہی قانون بنا دیا
3- آپ نے انصاف کو اعلیٰ منصف پر فائز کر دیا
4- آپ نے شعبہ ءِ تعلیم اور ملک کی معشیت بہتر کر دی
5- کسی امیر کو غریب پر ، کسی غریب کو امیر پر کوئی برتری حاصل نہیں
6- آپ نے بہتر روزگار کے مواقع فراہم کر دیے
جنابِ وزیراعظم اس ملک میں اب وہ لوگ کم ہیں جنہیں ملک کے مستقبل کی کوئی فکر ہو ۔ اب تو نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ لوگ ملک کے مستقبل تو دور اپنے مستقبل کی بھی فکر نہیں کرتے ۔ بھلا ڈر وخوف میں کیسی فکر ؟ لوگوں کو تو یہ فکر کھائے جا رہی ہے کہ نجانے کس لمحے انہیں زندگی جینے کے حق سے محروم کر دیا جائے ۔ ہمیں صرف اپنی مرضی سے جینے دیا جائے ۔ہمیں اس معاملے میں آزادی دے دیجئے ۔

یہاں آزاد تو ہیں سب ؟ نہ جانے کیوں مجھے ڈر ہے !
کہ آزادی سمجھ کر میں جِیا، تو ما را جاؤں گا

(فیاض حسرت )

Advertisements
julia rana solicitors

والسلام
15 فروری 2019

Facebook Comments

محمد فیاض حسرت
تحریر اور شاعری کے فن سے کچھ واقفیت۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply