طالبان جنگ نہیں جیت سکتے، امریکی کمانڈر کا دعویٰ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جنرل جان نکلسن نے کابل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو زمینی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں ہورہی اور ان کے پاس یہ وقت ہے کہ وہ امن عمل میں شمولیت اختیار کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں ناکام نہیں ہوں گے، جیسا کہ اس پر ہماری قومی سلامتی کا انحصار ہے۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سمیت متعدد تنقید نگاروں نے ماضی میں اس بات پر زور دیا تھا کہ اربوں ڈالر کی امداد خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں امن و امان قائم نہیں کیا جاسکا جبکہ امریکا اور اتحادیوں کی اس جنگ کو 16 سال ہوچکے ہیں۔رواں سال فروری میں جنرل نکلسن نے امریکی کانگریس کو بتایا تھا کہ انہیں مزید کچھ ہزار فوجی افغانستان میں چاہئیں تاکہ اُن افغان سیکیورٹی فورسز کی معاونت کی جاسکے جو طالبان اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی موجودگی میں توسیع کی منظوری دے دی ہے، تاہم نہ ہی انہوں نے اور نہ ہی ان کی عسکری قیادت نے یہاں بھیجے جانے والے فوجیوں کی تعداد اور ان کی یہاں موجودگی کی حتمی تاریخ کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں موجودہ امریکی فوج کی تعداد تقریباََ 8 ہزار 4 سو ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش رو سابق صدر باراک اوباما نے دسمبر 2014 میں ایک لاکھ فوج کو افغانستان سے نکالنے کی منظوری دے دی تھی، امریکی فوج مقامی سیکیورٹی فورسز کی معاونت اور ٹریننگ کے لیے افغانستان میں مقیم ہیں۔جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ امریکا اور نیٹو اتحادیوں کے نئے مشیر ٹریننگ مشن کے عمل میں اضافہ کریں گے، جس میں خصوصی ملٹری اسکول، افغان ایئرفورس اور خصوصی فورسز کو توسیع دینا شامل ہے۔انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان میں جاری امریکی مشن کے حوالے سے کسی بھی قسم کی ڈیڈ لائن نہ دینے کے فیصلے کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ پالیسی کا اعلان ہمارے مسلسل عزم کو ثابت کرتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply