دل جیتنے کے طریقے۔۔۔۔عاشی بخاری

ایک گھر وہ ہے جہاں آپ رہتے ہیں، صبح وشام حتی کہ رات گئے بھی آپ کے لیے دروازے کھلے رہتے ہیں۔
> جہاں سننے اور ماننے والے عزیز رہتے ہیں۔ آپ کو عزت اور احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
> لیکن ٹھہریے! بس یہی ایک گھر کافی نہیں۔ بہن، بھائی والدین عزیزواقارب، ان کے دلوں کے دروازے تو ہر وقت آپ کے لیے کھلے ہیں۔ ان کے علاوہ بھی ایک دنیا ہے، جو نہ آپ کو دیکھ کرمسکراتی ہے اور نہ ہی آپ کا انتظار کرتی اور نہ ہی ان کے دروازے آپ کے لیے کھلے ہیں۔ کیا آپ کو وجہ معلوم ہے؟
> نہیں معلوم تو کوئی بات نہیں، ہم بتائے دیتے ہیں۔
> ذرا مسکرائیے، ذرا اور مسکرائیے! دراصل یہی پہلا راز ہے، جس کے ذریعے دوسروں کے دل کے بند قفل کھولے جاسکتے ہیں۔ بس ایک مسکراہٹ!
> اس راز کو ہر وقت اپنے چہرے پر سجائے رکھیں،
> چاہے ہو خوشحالی
> یا پھر بدحالی۔
> چھوٹا ہو یا بڑا،
> مرد ہو یا خاتون
> مصنوعی نہیں
> بلکہ حقیقی مسکراہٹ سے استقبال کیجیے
> اور کمال دیکھیے۔ چند دن کا یہ تجربہ کیا رنگ لاتا ہے؟
> نتائج حیران کن حد تک آپ کے حق میں ہوں گے۔
> مسکراہٹ دیجیے، مسکراہٹیں لیجیے۔
>
> دوسرا انتہائی آسان طریقہ وہ بھی کچھ خرچ کیے بغیر۔
>
> سلام میں پہل کیجیے۔
> اگر آپ کو شک ہے تو چلیں ایک تجربہ کرلیں۔ آفس یا اسکول آتے جاتے، چند لوگوں کو ہدف بناکر ایک ہفتہ سلام کریں۔
> ارے یہ کیا؟
> وہ تو آپ سے بات کرنا چاہتا ہے، وہ دیکھیے آپ سے ہاتھ ملانے کے لیے بڑھ رہا ہے۔
> جناب سلام ایک ایسا ہتھیار ہے جو سامنے والے کو لازماً آپ کے لیے نرم کردیتا ہے، آج سے ہی اپنا کام شروع کریں، اور بنائیں ڈھیر سارے لوگوں کے دل میں اپنے نام کا اکاؤنٹ۔
> ان دو باتوں کے ساتھ ساتھ ذرا احتیاط بھی کریں، بہت زیادہ باتوں سے اجتناب اختیار کریں۔ خود کم بولیں اور زیادہ وقت سننے کو دیں۔ انتہائی توجہ سے اپنے دوستوں کی باتوں کو سنیں۔ امام عطاء رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔
> میں لوگوں کی باتیں اس قدر توجہ سے سنتا ہوں گویا میں پہلی بار یہ بات سن رہا ہوں۔ حالانکہ وہ بات اس کی پیدائش سے بھی پہلے کی مجھے معلوم ہوتی ہے۔
> فالتو اور بور کردینے والی باتوں سے پرہیز کریں، اپنی باری کا انتظار کریں۔ جس قدر کم بولیں گے اور سامنے والے کو توجہ دیں گے، اسی قدر آپ کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہوں گے۔
> اچھے دوست کسی نعمت سے کم نہیں، اب لوگوں کے دل جیت لیے ہیں تو اپنا حلیہ بھی اچھا بنالیں۔ خوشبو کا استعمال کریں لیکن ایسی خوشبو سے بچیں جو دوسروں کے سر میں درد کردے، اپنے بال، کپڑے دیگر لوازمات بہتر رکھیں۔ سردیوں کے دن اور آپ جرابیں بھی پہنتے ہوں گے، دیکھیے کہیں بدبو تو نہیں آرہی؟
> ہمیشہ صفائی کا خیال رکھیں۔ اس سے آپ کی شخصیت نمایاں ہوگی اور ڈھیر سارے محبت کرنے والے ہوں گے، جنہیں سنبھال کر رکھنا آپ کی ذمے داری ہے۔
> ارے ارے کہاں اتنے خوش ہوکر دوڑے جارہے ہیں، آخری بات تو سنتے جائیں۔
> لوگوں کے کام آئیں، ان کی چھوٹی چھوٹی ضروریات میں ہاتھ بٹائیں، اس صورت میں آپ لوگوں کے ہی نہیں خالق کائنات کے بھی محبوب بن جائیں گے۔ تو پھر دیر کس بات کی؟ محبتیں بانٹیں اور محبتیں سمیٹیں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply