عہد راحیل شریف … ندیم نظر کے قلم سے

پاکستان وہ عظیم سلطنت ہے جس نے ایک سے بڑھ کرایک سپوت اس قوم کودیے ۔ان میں سے ایک نام وطن عزیز کے نامور صحافی غلام محی الدین نظر صاحب کے صاحبزادے اورہمارے صحافی دوست ندیم نظر کا ہے۔ ندیم نطر سے میری پہلی ملاقات سو شل میڈیا کے توسط سے ہوئی اورپھر جب انہیں پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ پنجاب کے صدر منتخب کیا گیا تو ہماری دوستی کا یہ رشتہ ایک مضبوط تنظیمی رشتے میں تبدیل ہوگیا۔ حال ہی میں ان کی کتاب"عہد راحیل شریف -پاک فوج کے کارہائے نمایاں" ہم تک پہنچی جو روزنامہ خبریں میں شائع ہونے والے افواج پاکستان پر ان کے منتخب کالموں پر مشتمل کتاب ہے۔ اس تاریخی کتا ب کی اہمیت و افادیت یوں بھی مزید بڑھ جاتی ہے کہ یہ کتاب عظیم سپہ سالار راحیل شریف کے نام سے منسوب ہے جو وطن عزیز کی تاریخ کے سب سے کامیاب سپہ سالار گزرے ہیں۔ کتاب میں دور راحیل شریف میں ہونے والے کارہائے نمایاں اور سپہ سالارکی خدمات کو نہایت ایمانداری اور بہت عمدگی سے قلم بند کیا گیا ہے۔کتاب میں بتایا گیا کہ سپہ سالار کو امریکہ اورترکی کے اعلی اعزاز "میرٹ آف لچن " سے نوازا گیا ہے جبکہ برازیل حکومت کی جانب سے " آرڈر آف میرٹ "ایوارڈ پانے والی پہلی ایشیائی شخصیت بھی قرار پائے ہیں۔

کتاب میں مزید بتایا گیا ہے کہ سال 2015-16 کے لئے نہ صرف پاکستان کی پسندیدہ شخصیت ٹھہرے بلکہ نیوز اور سوشل میڈیا میں بھی نمایاں رہے جبکہ دنیا کے 9 بہترین جرنیلوں کومات دے کر بہترین جنرل بھی قرار پائے۔ مصنف نے پنجاب میں رہتے ہوئے بھی اپنے اندر کی تحقیقی صحافت سے رُو گردانی نہ کرتے ہوئے نہ صرف رینجرز کے کامیاب کراچی آپریشن کو بہت اچھے انداز سے سراہا ہے بلکہ آپریشن ضرب عضب کو بھی نہایت تفصیل اور مدلل اندازسے بیان کیا ہے۔ وطن عزیز کے فوجی جوانوں اور افسروں کی بے مثال قربانیاں اور امن و امان قائم رکھنے سے لیکر قدرتی آفات سے نمٹنے، تھر کے بلکتے بچے کے علاج، عوام سے حسن سلوک اور سرحدوں تک کے کارنامے اور تاریخی پس منظر اور موجودہ حالات کے تناظر میں جس طرح بیان کئے گئے ہیں، وہ ان کی تجسس سے بھر پور شخصیت اور حب الوطنی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

ان کا قلم عالمی امن فورس میں پاک فوج کے کردارکا احاطہ بھی کرتا ہے۔ انہوں نے وطن عزیز کے مشہور 11 ایٹمی میزائل، جن کے نام سے دشمن تھر تھر کانپتے ہیں، ان کے نام کیوں اور کیسے رکھے گئے تفصیل سے بیان کیا ہے جس سے پڑھنے والوں کی معلومات میں اضافے کے ساتھ ساتھ وطن سے محبت کا جذبہ بھی اُجاگر ہوگا۔ وہ نہایت عمدگی سے یہ بتانے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں کہ اس زمیں پہ جاں لٹانے کا مزہ کیاہے ! وہ سانحہ پشاور کے حوالے سے افواج پاکستان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ بچو!ہم آپ کو نہیں بھولیں گے!اور پھر اسی کتا ب میں آپ کو سانحہ اے پی ایس پشاور کا ایک سال مکمل ہونے اور ننھے شہیدوں کے قاتلوں کا قصہ تمام کرنے کا احوال بھی ملاحظہ کریں گے اور صاحب کتاب کس طرح ان معصوم شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جو پڑھنے والوں کو بتاتا ہے کہ یکے بعد دیگرے بدترین دہشت گردی کا شکار یہ قوم حوصلہ ہارنے کے بجائے کس طرح ان تمام حالات کا سامنا کرتی ہے اور ہمیشہ اپنی پاک فوج پر بھروسہ قائم رکھا ہوا ہے ۔

صاحب کتاب 6ستمبر 1965کے دن کو نہیں بھولتے اورنصف صدی گزرنے کے بعد بھی وہ بیان کرتے ہیں کہ کس طرح پاک فوج نے چونڈہ سیکٹر کو 300 سے زائد بھارتی ٹینکوں کا قبرستان بنایا۔ اس کتاب کے پڑھنے سے پتا لگتا ہے کہ چٹانوں جیسا حوصلہ رکھنے والی پاک فوج کس طرح سیاچن گلیشئیر پر نبرد آزماہے جہاں موسم گرما میں بھی درجہ حرارت منفی دس کے قریب رہتاہے جبکہ سردیوں میں منفی پچاس ڈگری تک پہنچ جا تاہے۔ اس لئے وہاں نہ صرف سانس لینا دشوار ہوجاتا ہے کہ بلکہ زندگی کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں۔ پاک فوج کو ملک میں چھپے دشمنوں سے بھی سامنا ہے، اسی متعلق کومبنگ آپریشن کی وضاحت بھی ملے گی ۔

واہ آرڈنینس فیکٹری وطن عزیز کی سب سے بڑی اسلحہ ساز فیکٹری ہے جس کا نام پی او ایف ہے یعنی پاکستان آرڈیننس فیکٹری۔ اس کے بارے میں قارئین کیلئے تفصیل سے لکھا گیا ہے جس سے اسلحے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے خواہش مند استعفادہ کر سکیں گے۔ دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کیوں اور کس طرح دنیا بھر کے بہترین خفیہ اداروں میں نمبر ون جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ۔ سمندروں کی محافظ پاک بحریہ اور شاہینوں کی جراءت و بہادری کی داستان، پاک فضائیہ کے بارے میں بھی تفصیل سے پڑھنے کو ملے گا ۔

پاک فوج کا بابائے خدمت عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت اور ان کو مکمل فوجی اعزازکے ساتھ سپرد خاک کرنا پاکستانی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا پر عیا ں کیا کہ پاک فوج اپنے محسنوں کی نہیں بھولتی اور تینوں افواج کے سربراہان کی شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ عیدایک ایسا تہوار ہے جسے ہر شخص اپنے گھر اور گھر والوں کے ساتھ منا نا چاہتا ہے مگر آپ اس کتاب میں پڑھے گے کہ ہماری پاک فوج کے جوان اور سپہ سالار نے کس طرح عید منائی اور کس طرح وہ اپنے پیاروں سے دور عید مناتے ہیں ۔

ندیم نظر کی تمام تحاریر محب وطنی سے لبریز اور پاک فوج سے عظیم محبت کی نشانی ہے جو ان کی تحریروں سے جھلکتی ہے۔ پڑھنے والا بھی وطن کی محبت سے سرشار ہوگا، جیسا میں نے اس کتاب کے مطالعے کے دوران محسوس کیا تھا۔ صاحب کتاب کہیں بہت جذباتی نظر آتے ہیں تو کہیں اپنی فوج اور ان کے کارناموں پر نازاں نظر آتے ہیں تو کہیں اپنے پاکستانی ہو نے اور اس بہترین قوم کا فرد ہونے پر فخر کرتے دکھائی دیتے ہیں اور پاک فوج کی موجودگی میں وطن عزیز کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ وہ اپنے قلم سے پوری طرح ایمانداری کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ہر جگہ پر پاک فوج کے معترف رہے ہیں۔ اس طرح تمام کالم انتہائی آسان اسلوب میں لکھے کئے گئے ہیں۔ ربط و روانی اور الفاظ کے چناؤ نے کتاب کو مزید دلچسپ بنا یا ہے جسے پڑھ کر کوئی بھی قاری داد دیے بغیر نہیں رہ سکتا اور خود کو محب وطن اور پاک افواج سے محبت کرنے سے نہیں روک سکتا۔ مجھے بھرپور یقین ہے جب بھی وطن عزیزکی تاریخ لکھی جائے گی، سپہ سالار راحیل شریف کے تذکرے کے بغیرنامکمل ہوگی اور ندیم نظر کی یہ کتاب ایک معلوماتی دستاویز کی حیثیت سے موجود ہو گی ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

(نوٹ یہ عظیم کتاب قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل نے شائع کی ہے 03000515101 اس نمبر پررابطہ کر کے حاصل کی جاسکتی ہے ۔)

Facebook Comments

مزمل فیروزی
صحافی،بلاگر و کالم نگار پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ کے رکن مجلس عاملہ ہیں انگریزی میں ماسٹر کرنے کے بعد بطور صحافی وطن عزیز کے نامور انگریزی جریدے سے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی سے روزنامہ آزاد ریاست میں بطور نیوز ایڈیٹر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ صبح میں شعبہ تدریس سے بھی وابستہ ہیں اردو میں کالم نگاری کرتے ہیں گھومنے پھرنے کے شوق کے علاوہ کتابیں پڑھنا اور انٹرنیٹ کا استعمال مشاغل میں شامل ہیں آپ مصنف سے ان کے ٹوءٹر اکائونٹ @maferozi پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply