اسلام آباد:سپریم کورٹ میں بلوچستان کے حلقے پی بی 17 میں دھاندلی کی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فلاں شخص نے فلاں جگہ دھاندلی کی ،دھاندلی کرنے والے کسی شخص کا نام نہیں لیا ، کیا جن بھوت آکردھاندلی کرگئے۔
جمعرات کو جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے پی بی 17 میں انگوٹھوں کی تصدیق سےمتعلق درخواست پرسماعت کی ۔
یارمحمد رند کے مخالف امیدوارمیرعاصم کرد کی درخواست پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ،12 پولنگ ایجنٹس کے بیانات ریکارڈ ہوئے ۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فلاں شخص نے فلاں جگہ دھاندلی کی ،کسی شخص کا نام نہیں لیا ،درخواست میں دھاندلی کرنے والے کسی شخص کانام نہیں لیا ، کیا جن بھوت آکردھاندلی کرگئے۔
وکیل درخواستگزار نے کہا کہ پکڑے جانے والوں نے بیان دیا ،وہ یارمحمد رند کے پولنگ ایجنٹس ہیں،13 پولنگ اسٹیشن کی حد تک یارمحمدرندنے بھی دھاندلی کوتسلیم کیا،مسترد کئے گئے ووٹوں کی تعداد جیت کے فرق سے زیادہ ہے ۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ یارمحمد رند نے دھاندلی کا الزام درخواستگزارپرلگایا تمام 11 بیان حلفی آپس میں مماثلت رکھتے ہیں ،کیا سب پولنگ اسٹیشنزپرایک ہی طریقے سے دھاندلی ہوئی؟ کیا اتنی آسانی سے کامیاب امیدوارکوفارغ کردیں ۔
سپریم کورٹ نے یارمحمد رند اورالیکشن کمیشن کونوٹسزجاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں