پانی پیتے وقت کی جانے والی 6 عام لیکن خطرناک غلطیاں

ہر انسان کو ایک مخصوص مقدار میں پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی پیتے ہوئے ہم بعض اوقات کچھ غلطیاں کرجاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

اکثر ہم مرغن غذائیں کھانے کے بعد پانی پیتے ہیں، جبکہ اس سے گریز کرنا چاہئیے۔ اس وقت پیا جانے والا پانی غذا کو ہضم کرنے والے گیسٹرک جوس کے اثر کو کم کردیتا ہے، جس سے غذا ہضم ہونے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس سے انسولین کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

اسی طرح ایک وقت میں بہت سارا پانی پینے سے تھوک پتلا ہوجاتا ہے جس سے غذا کو ہضم کرنے کا عمل سست روی کا شکار ہوجاتا ہے۔ ایک وقت میں 60 سے 90 ملی لیٹر پانی پئیں اور آہستہ آہستہ پئیں۔

کئی گھنٹوں کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو اپنی توانائی بحال کرنے کے لیے فوری طور پر کچھ چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی بھی انہی میں سے ایک ہے۔ نیند میں ہمارا جسم خشک ہوجاتا ہے اور بیدار ہونے کے بعد فوری طور پر اسے ہائیڈریشن فراہم کرنا ضروری ہے لہٰذا صبح اٹھنے کے بعد ایک گلاس پانی ضرور پئیں۔

بستر پر جانے سے قبل ایک گلاس پانی پینا اپنی عادت بنالیں۔ یہ نیند کے دوران جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچائے گا جبکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں دن بھر آپ سستی اور غنودگی محسوس کریں گے۔

سخت ورزش کرتے ہوئے بہت سارا پانی پینے سے گریز کریں، یہ آپ کو سر درد، متلی اور چکر میں مبتلا کرسکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کوئی تیز اور مصالحہ دار شے کھانے کے بعد ہم اس کی جلن زائل کرنے کیلئے پانی پیتے ہیں، لیکن پانی پینے سے ہماری زبان پر موجود جلن پیدا کرنے والے مالیکیولز مزید متحرک ہوجاتے ہیں۔ یعنی آپ جتنا زیادہ پانی پئیں گے اتنی ہی جلن محسوس کریں گے، اس کے برعکس ایسے موقع پر دودھ پینا جلن کی شدت کو کم کرسکتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply