پنجاب حکومت نے سانحہ ساہیوال جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر نہیں لاسکتے، جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے تناظر میں جو اقدامات درکار تھے وہ اٹھالیے ہیں، جب تک جے آئی ٹی کی مکمل سفارشات نہیں آتی ابتدائی رپورٹ منظر عام پرنہیں لاسکتے جب کہ آج سانحہ ساہیوال کے حوالے سے امن وامان کی صورتحا ل پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر رکھ لی ہے۔وزیرقانون نے کہا کہ میں اس بیان پر قائم ہوں کہ آپریشن معلومات کی بنیاد پر کیا گیا، جو آپریشن ہوا وہ ایک انفارمیشن کی بنیاد پر کیا گیا، ہم چاہتے ہیں اس مقدمہ کا چالان جلد از جلد مکمل کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروا دیں جب کہ جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف کارروائی کردی گئی ہے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پارٹی رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب انصاف کے وعدے کے ساتھ کھڑی ہے، تاریخ میں کبھی اس طرح کے واقعات پر اس قدر تیز ترین فیصلے نہیں ہوئے، 72 گھنٹوں میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے اعلان پرعمل کرکے دکھایا اور سانحہ ساہیوال پر انصاف کی فراہمی کا وعدہ پورا کیا۔واضح رہے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ماں، باپ اور بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں