لاہور:سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریلوے خسارہ ازخود نوٹس پر ریلوے اراضی سے متعلق تمام ہائیکورٹس اور ماتحت عدالتوں سے حکم امتناعی طلب کرلئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ ریلوے کی اراضی تاحکم ثانی لیز یا ہائوسنگ سوسائٹیوں کے قیام کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔
پیر کو سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس موقع پر وزیر ریلوے شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ ریلوے کی اراضی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے،ریلوے کی اراضی تاحکم ثانی لیز یا ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے قیام کیلئے استعمال نہیں ہوسکتی۔
وزیرریلوے شیخ رشید نے عدالت کو بتایا کہ ریلوے کی اراضی ریلوے کی ہے، اسے ریلوے کے مقاصد کیلئے ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے چکوال اور دیگر مقامات پر ریلوے کی اراضی سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 27دسمبر تک ملتوی کردی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے عظیم کام کیا ہے،جنہوں نے کرپشن کی انکا محاسبہ ہوگا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں