• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نوازشریف کو العزیزیہ میں 7 سال قید ، فلیگ شپ ریفرنس میں بری

نوازشریف کو العزیزیہ میں 7 سال قید ، فلیگ شپ ریفرنس میں بری

اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید  جبکہ فلیگ ریفرنس میں باعزت بری کردیا گیا۔

سیاست کےبڑے بازی گرکی قسمت کا فیصلہ آگیا!پوری قوم منتظر ہے،شہراقتدارمیں موسم سرد مگر سیاسی پارہ ہائی  ہےجبکہ احتساب عدالت کے باہرہلچل  ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز سے متعلق محفوظ فیصلہ اب سے کچھ دیر سنایا جائے گا۔

احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک آج فیصلہ سنائیں گے جبکہ نوازشریف احتساب عدالت پہنچ گئے سابق وزیراعظم خود بھی عدالت میں فیصلہ سنیں گے، مریم نواز کا بھی عدالت آنے کا امکان ہے۔

جج صاحبان 70سے زائد صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے،نوازشریف پر سیکشن نائن اے فائیو کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

العزیزیہ ریفرنس میں 22 جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

نیب کے مطابق نواز شریف کے اثاثے ان کے معلوم ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے،ان پر سیکشن نائن اے فائیو کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے،اگر الزام ثابت ہوا تو 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے،احتساب عدالت کو اس الزام کے تحت کم سے کم سزا دینے کا بھی اختیار حاصل ہے۔

احتساب عدالت نمبر ایک اور 2 میں سابق وزیراعظم کیخلاف نیب ریفرنسز کی مجموعی طور پر 183 سماعتیں ہوئیں۔

نوازشریف مجموعی طور پر 130 بار احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وہ 70 بار جج محمد بشیر اور 60 مرتبہ محمد ارشد ملک کی عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد میں صبح ہوتے ہی گہما گہمی بڑھ گئی  ،ن لیگ کے سینئر رہنماءشاہد خاقان عباسی،احسن اقبال،مرتضی جاوید عباسی،رانا تنویر،راجا ظفر الحق، مشاہد اللہ خان،خرم دستگیر اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی احتساب عدالت کے باہرپہنچ گئی ۔

کمرہ عدالت میں مسلم لیگ نون کے وکلا اور رہنماؤں سمیت 15افراد کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت دی گئی دیگر کارکن اور رہنماؤں کو عدالت جانے سے روک دیاگیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے،احتساب عدالت کے اطراف پولیس کے ایک ہزار اہلکار تعینات ہیں،کمرہ عدالت میں نواز شریف کو کلوز پروٹیکشن یونٹ نے سیکیورٹی فراہم کررہی ہے

Advertisements
julia rana solicitors

ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے رینجرز بھی موجود ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے عدالت کے اطراف چیکنگ بھی کی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply