• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • حب الوطنی اور وطن پرستی کو الگ کرنے کا میعار کیا ہے؟ — بلال شوکت آزاد

حب الوطنی اور وطن پرستی کو الگ کرنے کا میعار کیا ہے؟ — بلال شوکت آزاد

مکہ نبی محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کا وطن اور جائے پیدائش تھا, اس سے آپ ص کی محبت مثالی تھی, عزیزواقارب دوست احباب سب مشرک تھے, اللہ کا حکم ہوا توحید بیان کرو تو ڈنکے کی چوٹ پر بیان کی, تکالیف آئیں صبر کیا, وقت کے ساتھ ساتھ شریک سفر ملتے گئے, لیکن بڑھتی ہوئی تعداد اور توحید کے ساتھ اپنے آبائی وطن, اپنے محبوب وطن, اپنے پیارے وطن مکہ میں رہنا بلکہ زندہ رہنا محال ہوگیا تو بحکم اللہ ہجرت اختیار کرنی پڑی لیکن جب مکہ چھوڑا تو تاریخ میں درج انکے الفاظ کا مفہوم وطنیت یعنی وطن پرستی (نا کہ حب الوطنی) اور توحید کو الگ کرنے کو کافی ہیں کہ اے میرے وطن تو مجھے بہت عزیز ہے لیکن تیرے رہنے والے میرے ﷲ کے دشمن ہیں اور میرے دشمن ہیں۔ واللہ علم بلصواب۔

آپ محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اور ان کے مہاجر صحابہ رض محب وطن تھے وطن پرست نہیں اسی لیئے جب مدینہ میں سکونت اختیار کی تو اسے ہی وطن تسلیم کرلیا دل سے اور وہاں امن و آشتی اور محبت کی منازل طے کی اور وہیں سے طاقتور بن کر واپس اپنے آبائی وطن کو آزاد کروایا اور حالات آج پاکستان کے بھی وہی ہیں اگر کوئی سمجھے تو۔

مطلب انہوں نے ہجرت اختیار کی, علیحدگی اختیار کی تاآنکہ  برسوں کی محنت اور جہاد سے اسلام سارے عرب میں پھیلا تو نبی ص واپس اپنے وطن لوٹے۔

کب لوٹے؟

جب توحید چہار سو اپنی پوری آب وتاب سے پھیل گئی تب۔

میرا ماننا ہے کہ یہ وطن پاکستان دین کے نام پر, توحید کے نام پر ملا ہے مطلب یہ ہمارا مدینہ منورہ ہے جبکہ اصل وطن تو بھارت ہے مکہ کی طرح۔

اگر وطنیت یعنی وطن پرستی (یاد رہے وطنیت ناکہ حب الوطنی) کا بخار سر چڑھ کر بولے تو توحید کی دعوت لیکر چڑھ دوڑو اور واپس لو اپنا وطن اور سرخرو ہوکر واپس جاؤ سب قصاص لیکر جیسے نبی ص اور انکے صحابہ مکہ گئے۔

علامہ اقبال کے اشعار بھی اسکے گواہ ہیں کہ وطنیت یعنی وطن پرستی (نا کہ حب الوطنی) موجود بتوں میں سب سے بڑا بت ہے۔

محب وطن ہونا جرم نہیں بلکہ باعث فخر ہے۔

لیکن توحید اور ختم نبوت ص اور امت مسلمہ پر وطن کو فوقیت دینا دانشمندی نہیں۔

اور دوقومی نظریہ وطن پر نہیں دین پر قائم ہوا۔

مطلب پاکستان کی اساس توحید اور ختم نبوت ص ہے اور اسی وجہ سے ہم مسلمان ہیں اور یہی مسلمانیت ہمیں دو قومی نظریہ پر ٹھہراتی ہے۔

نہ ہی وطن پرست بنیں نہ ہی فرقہ و مذہب پرست۔

Advertisements
julia rana solicitors

محب وطن بنیں سب محفوظ رہے گا۔

Facebook Comments

بلال شوکت آزاد
بلال شوکت آزاد نام ہے۔ آزاد تخلص اور آزادیات قلمی عنوان ہے۔ شاعری, نثر, مزاحیات, تحقیق, کالم نگاری اور بلاگنگ کی اصناف پر عبور حاصل ہے ۔ ایک فوجی, تعلیمی اور سلجھے ہوئے خاندان سے تعلق ہے۔ مطالعہ کتب اور دوست بنانے کا شوق ہے۔ سیاحت سے بہت شغف ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply