ساغر صدیقی تو اپنی سزا پوری کرگئے لیکن سائنس دانوں کی سزا پوری نہیں ہوئی۔300 برس بیشتر انگریز ریاضی دان جان ویلس نے پائی کی قیمت معلوم کرنے کا جو کلیہ دریافت کیا تھا اس پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے لیکن اعتراض اٹھانے والوں نے اس سے بہتر کلیہ نہیں دیا۔ویلس کا کلیہ سائن کی لامحدود حاصل ضرب کا حاصل تھا۔اب تین سو سال کے بعد نیویارک کی جامعہ روکسٹر کے پروفیسر کارل ہیگن اور ان کے شاگرد ٹیمر فرائڈمین نے ہائیڈروجن ایٹم کے انرجی لیول سے پائی قیمت معلوم کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔اس طریقہ کار کو انہوں نے تغیراتی طریقہ(variational Method) کا نام دیا ہے۔
فرائیڈمین کا کہنا تھا کہ یہ بالکل اتفاقی دریافت تھی۔وہ تھوڑی دیر کے لئے خوشی پاگل ہوگئے کہ انہوں نے 300 سال پرانی ایک قیمت کو بالکل نئے طریقے سے معلوم کیا ہے۔پروفیسر ہیگن نے انہیں یہ ہائیڈروجن ایٹم میں توانائی بڑھانے پر اپروکسی میشن میں تبدیلی کا مطالعہ کرنے کا کام دیاتھا۔جب انہوں نے اس میں سے ویلس کے کلیہ کو الگ گیا تو یہ نیا طریقہ دریافت ہوگیا۔ان کی یہ دریافت جرنل اور میتھیمیٹکل فزکس میں شائع ہوئی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر اعتراضات کب اٹھتے ہیں۔
بشکریہ http://justju.pk
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں