گفتگو…(محمد حسین)۔۔مبشر علی زیدی

میرے پاپا مبشر علی زیدی صحافی ہیں۔ ماما خانہ دار خاتون ہیں۔ دونوں فرصت کے اوقات میں ہینڈزفری لگاکر اپنے اپنے فون پر ویڈیوز دیکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کو بہلانے کے لیے کچھ نہ کچھ بولتے بھی رہتے ہیں لیکن بس اپنی کہتے ہیں، دوسرے کی سنتے نہیں۔
کل شام ان کے درمیان یہ گفتگو ہوئی:
ماما: “کیا آپ گروسری اسٹور جائیں گے؟”
پاپا: “میرا ویزا ختم ہورہا ہے اور کمپنی اسے بڑھانے کو تیار نہیں لگتی۔”
ماما: “میں نے سامان کی فہرست بنائی ہے۔ جاتے ہوئے میز سے اٹھا لیجیے گا۔”
پاپا: “ویزا نہ بڑھا تو مجھے پاکستان واپس جانا پڑے گا۔”
ماما: “گوشت ضرور لائیے گا۔ میں فہرست میں لکھنا بھول گئی ہوں۔”
پاپا: “پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں۔ صحافی اور بلاگر لاپتا ہورہے ہیں۔”
ماما: “دو کلو بیف، ایک کلو مٹن اور دو چکن۔”
پاپا: “دوست کہہ رہے ہیں کہ تم پاکستان جاؤ گے تو خشوگی جیسا حشر ہوگا۔”
ماما: “بوٹیاں چھوٹی رکھوائیے گا۔”

Facebook Comments

مبشر علی زیدی
سنجیدہ چہرے اور شرارتی آنکھوں والے مبشر زیدی سو لفظوں میں کتاب کا علم سمو دینے کا ہنر جانتے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply