کوئٹہ: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے،بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔پیر کوکوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین معدنیات سے مالا مال ہے، کیوں صوبے کا چیف سیکریٹری دوسرے صوبے سے آتا ہے؟ ۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب بھی بلوچستان آیا ہمیشہ پیار ملا، بلوچستان میں آئی جی صوبے سے کیوں نہیں لگایا جاتا؟۔جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایشوز کو ہائی لائٹ کرتے رہیں گے، کسی کا رہنا نہ رہنا معنی نہیں رکھتا، میں رہوں نہ رہوں ادارہ برقرارر ہے۔چیف جسٹس نے اپنے خطاب میں واضح کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کریں گے، بلوچستان میں تمام ٹریبونل کام کررہے ہیں، بلوچستان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زیر زمین پانی کم اور ملک میں پانی کا بحران شدت اختیار کررہا ہے، ان حالات سے بچنے کیلئے کوئی اقدام کیوں نہیں کیا گیا؟۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ لوگ ڈیم فنڈ کیلئے بڑھ چڑھ کر عطیہ کررہے ہیں، ڈیم کی تعمیر آئندہ نسلوں کیلئے بڑا تحفہ ہوگا۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بار بار کہتا ہوں اس ملک سے محبت کریں ، اپنی اصلاح کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ہم اپنی کوتاہیوں کو دور کرسکتے ہیں، ہمارا سیکریٹریٹ بلوچستان کے لوگوں پر مشتمل ہوگا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں