• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • سیدنا محمدﷺ زمانۂ جدید کے پیغمبر۔۔۔۔۔خولہ رخسار مجید/عظمتِ محمد ﷺ ایوارڈ

سیدنا محمدﷺ زمانۂ جدید کے پیغمبر۔۔۔۔۔خولہ رخسار مجید/عظمتِ محمد ﷺ ایوارڈ

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ نبی کریمﷺ کی تعلیمات نہ صرف مسلمانوں کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ غیر مسلموں کے لیے بھی فائدہ مند ہے ایک مسلمان آقاﷺ کی تعلیمات پر اس لیے عمل کرتا ہے کہ یہ اللہ اور اس کے پیارے آقاﷺ کا حکم ہے تو جب عبادت الہی اور اطاعت مصطفیﷺ مقصد ہو پھر چونکہ،چنانچہ،کیوں ، کیسے جیسے چکروں میں مسلمان نہیں پڑتا بس اس کا مقصد یہ ہی ہوتا ہے
سمعنا واطاعنا
سوال پیدا ہوتا ہے کہ آقاﷺ کی تعلیمات تو آج سے پندرہ سو سال پرانی ہے آج کی جدید سائنسی تعلیمات کے ساتھ ہم آہنگ کیسے ہو سکتی ہے تو قارئین میں بہت اختصار کے ساتھ اس تحریر میں ثابت کروں گی کہ میرے مصطفیﷺ زمانہ جدید کے بھی نبی ہیں۔ میرے مصطفیﷺ کی تعلیم صرف پندرہ سو سال پہلے کی تعلیم نہیں ہے بلکہ ہر دور کے لیے ہے
ایک نظم کا شعر بہت کمال ترجمانی کرتا ہے آقاﷺ کی تعلیمات کی

ہے عمر لاکھوں برس تیری
پھر بھی ہے تازہ شباب تیرا
چھوٹے سے شعر میں شاعر نے وضاحت کر دی ہے کہ اس تعلیم کی عمر تو لاکھوں برس ہے لیکن لگتا یوں ہے کہ جیسے ابھی ابھی اس تعلیم کو اپنانے کا حکم دیا گیا ہو۔
قارئین بات زیادہ دور نہ چلی جائے ہمیں دیکھنا ہے کہ آج کے اس جدید سائنسی دور میں آقاﷺ کی تعلیمات موجودہ مسائل کا کیا حل پیش کرتی ہے دنیا میں ہر طرف سائنس کو ہی اہمیت دی جا رہی ہے کچھ روشن خیال لوگ دینی تعلیم کو پس پشت ڈال چکے ہیں ان کا خیال ہے کہ سائنس ہی سب سے اعلی تعلیم ہے۔
معزز قارئین مانا کہ سائنس اور جدید ٹیکنالوجی نے ہر طرف اپنے پنجے گاڑ دئیے ہیں
لیکن میرا ماننا ہے کہ سائنس جتنی بھی ترقی کر لے لیکن وہ آقاﷺ کی تعلیمات کی ہمیشہ محتاج رہے گی اس کا ثبوت میں آگے چل کر پیش کرتی ہوں
دیکھا جائے تو میرے مصطفیﷺ تو جدید دور کے بھی نبی ہے کیونکہ دور جدید میں ہونے والی ہر ایجادات کے بارے میں میرے اللہ کا قرآن اور آقاﷺ کے فرامین گواہی دیتے ہیں
جیسا کہ یہاں ایک چھوٹا ساواقعہ پیش کرتی ہوں کہ ایک دن میرےمصطفیﷺ اپنے اصحابؓ کے ساتھ محفل میں بیٹھے ہوئے تھے کہ پہلے ابنیاء کا تذکرہ ہو رہا تھا ان میں سے ایک نبیؑ جو لوہے کا کاروبار کرتے تھے ذکر کیا کہ وہ کیسے لوہے سے چیزیں بناتے تھے
صحابہؓ نے بہت تعجب کیا ان کے کسی کام پہ تو اللہ کے نبیﷺ فرماتے ہیں کہ میری امت میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جو فضا میں لوہا اڑائیں  گے۔
آج کے جدید دور نے فضا میں لوہا اڑا کے ثابت کیا کہ میرے مصطفیﷺ جدید دور کے بھی پیغمبر ہیں۔۔

سوال پیدا ہوتا ہے کہ فضا میں لوہا کیسے اڑایا جا سکتا ہے تو معزز قارئین ہوائی جہاز کی شکل میں لوہا فضا میں اڑ رہا ہے اور میرے مصطفیﷺ کی پیشین گوئی سچ ثابت ہوئی ۔سبحان اللہ
آج کی نئی  نسل سمجھتی ہے کہ ترقی اورمسائل کے حل کا دارومدار صرف جدید ٹیکنالوجی میں ہے بہ شک یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ سائنس کی بہت اہمیت ہے لیکن اس سائنس کی اہمیت اسی وقت ممکن ہے جب ہم آقاﷺ کی تعلیمات سے رہنمائی حاصل کرے گے۔ کیونکہ ترقی اور کامیابی کا معیار اور ہمارے مسائل کا حل اگر ہے تو وہ آقاﷺ کی تعلیمات میں ہی پنہاں ہے بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس تعلیمات پہ کتنے عمل پیرا ہے

معزز قارئین بہت اختصار کے ساتھ
ایک ایسے سائنس دان کی تجربہ گاہ کا واقعہ پیش کرتی ہوں جس کے تجربے نے ثابت کیا کہ آقاﷺ دور جدید کے بھی پیغمبر ہیں
واقعہ کچھ یوں ہے کہ اس سائنس دان نے بہت سالوں تک “کتے” کا جراثیم ختم کرنے پہ تجربات کیئے لیکن ناکام رہا جب اس کو اپنا ہر تجربہ فیل ہوتا نظر آیا تو اس کے دماغ میں ایک روشنی اور امید پیدا ہوئی اس نے بہت عرصہ پہلے پڑھے اور سنے ہوئے فارمولے پہ عمل کرنے کا سوچا جوہی اس نے اس فارمولے پہ عمل کیا “کتے” کا جراثیم فوراً ختم ہو گیا،جی ہاں معزز قارئین وہ فارمولا اور عمل کس نے بتایا تھا میرےمصطفیﷺ نے !آپﷺ نے فرمایا تھا کہ کتے کا جھوٹا برتن اس کا جراثیم ختم کرنے کے لیے اللہ کا نام لے کر مٹی کا استعمال کرے کتے کا جراثیم ختم ہوجائے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

وہ سائنس دان جو کئی  سالوں سے لگا ہوا تھا اور بہت سے کیمیکل کا استعمال کر چکا تھا لیکن ناکام رہا لیکن میرےمصطفیﷺ کی تعلیم پہ عمل کیا تو مسئلہ حل ہو گیا میرےمصطفیﷺ کی تعلیم کے آگے سائنس کا ہر جدیدفارمولہ ناکام ہو گیا
اور میرےمصطفیﷺ کی پندرہ سو سال پہلے دی گئی تعلیم کامیاب ہو گئی
سبحان اللہ
معزز قارئین میں یہاں آقاﷺ کی بتائی گئی ایک چھوٹی سی سنت کا تذکرہ کرتی ہوں جو ہے تو ایک چھوٹی سی تعلیم لیکن موجودہ دور میں درپیش مسائل کا بہترین حل ہے
جی معزز قارئین میں مسواک کے بارے میں بتاتی ہوں کہ مسواک دیکھنے میں تو ایک چھوٹی سی لکڑی ہے لیکن اس میں ثواب کے ساتھ ساتھ کتنے روحانی اور جسمانی فوائد ہے آپ کو اس تحریر سے اندازہ ہو جائے گا۔میرےمصطفیﷺ نے خود بھی مسواک کی اور اپنے امتیوں کو بھی مسواک کرنے کی ترغیب دی
ایک جگہ اللہ کے نبیﷺ فرماتے ہیں کہ اگر مجھے اپنی امت کے اوپر مشقت کا ڈر نہ ہوتا تو میں ان کو حکم دیتا کہ ہر نماز کے ساتھ مسواک کریں
قارئین کچھ لوگوں کے دل میں یہ خیال آتا ہے کہ ایک لکڑی کو منہ میں رکھ کر چبانے سے کونسے ایسے فوائد حاصل ہو سکتے ہے تو آئیے دیکھئے کتنے موجودہ دور کے مسائل کا حل چھپا ہو ہے مسواک میں۔
موجودہ دور کے سائنس دانوں نے ثابت کیا ہے کہ مسواک کرنے سے بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے معزز قارئین ایک مسلمان تو اس لیے عمل کرتا ہے کہ اس کو ثواب ملے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں جیسے کے ظاہری طور پہ مسواک کر نے سے دانتوں میں قدرتی چمک پیدا ہوتی ہے،منہ سے بدبو نہیں آتی،باطنی طور پہ منہ کے اندر بیماریاں پیدا نہیں ہوتی مسواک کرنے سے دانتوں میں مضبوطی پیدا ہوتی ہے ،معدے کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے کھانا اچھے طریقے سے ہضم ہو جاتا ہے،دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے آنکھوں کی بینائی برقرار رہتی ہے سر درد سے حفاظت ملتی ہے۔جدید دور کے ڈاکٹر،ڈینٹسٹ بھی اپنے مریضوں کو مسواک کر نے کا ہی مشورہ دیتے نظر آتے ہیں۔
زمانہ قدیم میں لوگ مسواک کو اہمیت دیتے تھے اور دانتوں کی بیماریوں سے بچے ہوئے تھے لیکن موجودہ دور میں اس چیز کو چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے جگہ جگہ پہ دانتوں کے درد میں مبتلا لوگ نظر آتے ہیں معدے کی بیماریاں بینائی کا کم ہو جانا بہت عام ہو چکا ہے۔ لیکن سائنس نے ثابت کیا ہے کہ اگر مسواک جیسا عمل اپنا لیا جائے تو ان تمام مسائل سے نجات مل سکتی ہے اور وہ عمل بھی میرےمصطفیﷺ نے ہی بتایا تھا
اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آقاﷺ کی تعلیم جدید دور میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے
سبحان اللہ
معزز قارئین ہر مسلمان دن میں پانچ بار نماز ادا کرنے کے لیے وضو کرتا ہے اسلامی تعلیمات کے مطابق تو ہمارا ایمان ہے کہ ہم وضو کرتے ہے تو ہمارے گناہ جھڑجاتے ہیں
ہماری روحانی اصلاح ہوتی ہے گناہوں کا بوجھ کم ہونے سے روح کو ایک ان دیکھا سکون ملتا ہے اور جسمانی طور پہ وضو کرنے سے صفائی اور طہارت حاصل ہوتی ہے صفائی نصف ایمان ہے
آج کے جدید دور نے ثابت کیا ہے کہ صرف وضو کرنے کے دوران کیے جانے والے مسح سے باسٹھ فیصد بیماریاں ختم ہوتی ہیں،ثابت ہوا کہ بندۂ مومن تو نماز کی ادائیگی کے لیے وضو کرتا ہے لیکن اللہ پاک روحانی سکون کے ساتھ ساتھ اسے جسمانی بیماریوں سے بھی نجات عطا کرتا ہے جسم کے اندر پائے جانے والے وہ مسائل جو ہمیں نظر نہیں آتے وضو کرنے سے وہ ختم ہو جاتے ہیں
سبحان اللہ
معزز قارئین نماز جو دین اسلام کا اہم ترین رکن ہے
ہم مسلمان تو اللہ کا حکم مان کر اس کی ادائیگی کرتے ہیں،لیکن جدید سائنس نے ثابت کیا ہے کہ نماز پڑھنے کے ثواب کے علاوہ بہت سے فوائد و ثمرات ہیں ۔
نماز اللہ کے حکم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ایک بہترین جسمانی ورزش بھی ہے بندۂ مومن تو اللہ کی یاد میں مگن ہو کر سکون حاصل کرتا ہے نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے اللہ کے قرب کا زریعہ آقاﷺ نے نماز کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک اور مومن کی معراج قرار دیا ہے۔
لیکن سائنسی تجربات نے اس میں بھی بہت سے مسائل کا حل پیش کر دیا ہے
جدید سائنس کہتی ہے کہ جب قیام کے بعد رکوع میں جھکا جاتا ہے اس انداز میں جھکنے سے
انسانی خون بہت تیزی سے آگے کی طرف حرکت کرتا اور جب رکوع کے بعد کھڑا ہوتا ہے تو وہی خون واپس آتا ہے اس عمل سے ریڑھ کی ہڈی کے درد میں مبتلا لوگوں کو سکون ملتا ہے
ہڈیوں اور جوڑوں کی بہترین ورزش ہوتی ہے
اسی طرح سجدہ کرکے ہم مسلمان تو اپنے اللہ کے سامنے عاجزی اور انکساری کا اظہار کرتے ہیں،لیکن جدید سائنس نے ثابت کیا ہے کہ اس طرح زمین پر سر رکھنے سے دماغ میں موجود زائد برقی طاقت کا اخراج ہوتا ہے دماغی خون آگے کی طرف جانے سے انسانی دماغ کی صلاحیتیں بیدار ہوتی ہے قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے جن لوگوں کا فشار خون تیز یا کم ہوتا ہے ان کو اس ایک سجدے سے سکون ملتا ہے سجدہ کرنے سے حافظہ تیز ہوتا ہے دماغ کی شریانوں میں خون کی گردش ٹھیک ہوتی ہے سر درد سے نجات ملتی ہے بالوں کی نشونما میں اضافہ ہوتا ہے
سبحان اللہ
ایک عمل جس کے کرنے پہ اللہ کی جنت کا وعدہ تو ہے ہی اس کے ساتھ دنیاوی فوائدوثمرات بھی مل رہے ہیں
اسی طرح جب سجدے کے بعد تشہد کے لیے انگلی اٹھاتے ہے فرمان مصطفیﷺ ہے کہ ایسا کرنے سے یہ انگلی شیطان کے لیے تلوار ہوتی ہے نمازی کی طرف سے۔
لیکن میں قربان جاؤں اپنے پیارے مصطفیﷺ کے طریقۂ تعلیم پہ کہ آج کے جدید دور میں ثابت ہو چکا اس فرمان مصطفیﷺ میں کتنے بڑے مسئلے کا حل پنہاں ہے
تشہد میں انگلی کو حرکت دینے سے دل کی کمزوری ختم ہوتی ہے دل مضبوط ہوتا ہے، معزز قارئین آج کی جدید تعلیم میرےمصطفیﷺ کی دی ہوئی تعلیم کی محتاج ہے
معزز قارئین نماز کے بعد ایسی تعلیم جو سال میں ایک مہینہ کرنا پڑتی ہے اور اس کے فائدے سارا سال ملتے ہیں جی ہاں قارئین روزہ ایک ایسی عبادت جس کے کرنے پہ بندۂ مومن کیلئے اللہ کے ہاں دو انعام ہیں،روزہ جہنم سے ڈھال ہے
اس کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کی رو سے روزہ رکھنے سے امراء لوگوں کو غریبوں کی بھوک اور پیاس کا احساس ہوتا ہے اس طرح وہ غریبوں کی مدد کرتے ہیں روزہ رکھنے سے روحانی پاکیزگی حاصل ہوتی ہے،ایک طرف غرباء مساکین کی مدد بھی ہوتی ہے۔
گناہوں سے نجات کے ساتھ ساتھ جسمانی بیماریوں سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔میرےمصطفیﷺ کی بتائی ہوئی تعلیم میں جہنم سے ڈھال کے ساتھ ساتھ دنیا میں بیماریوں سے بھی ڈھال ہے۔
معزز قارئین آئیے دیکھتے ہیں کہ روزہ جیسی عظیم عبادت موجودہ دور میں کس طرح ہمارے مسائل کا حل پیش کرتی ہے اس تحریر سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے ایک بہت بڑے ڈاکٹر نے بہت سالوں تک ایک ایسی بیماری کا علاج ڈھونڈنے میں لگائے جس بیماری کو کینسر کہتے ہیں۔کچھ عرصہ تحقیق کے بعد اس نے اظہار کیا کہ اسے اس بیماری کاعلاج مل گیا ہے۔ لیکن اس نے کہا کہ وہ سب کے سامنے یہ طریقۂ علاج بتائے گا اس کے کہنے پہ ایک بہت بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پوری دنیا سے نامور طبیب، سائنس دان وغیرہ شامل ہوئے۔اس تقریب میں اس نے پوری دنیا کے سامنے بتایا کہ کینسر جیسے موذی مرض سے بچاؤ اور نجات کے لیے اگر سال میں انتیس یا تیس دن تک کچھ گھنٹے بھوکا رہا جائے تو یہ بیماری نہیں پیدا ہوتی اور اگر پیدا ہو چکی ہے تو یہ عمل کرنے سے نجات مل سکتی ہے۔معزز قارئین یہ تو اس سائنس دان کا کہنا ہے۔ لیکن میں قربان جاؤں آج سے پندرہ سو سال پہلے میرےمصطفیﷺ نے ہمیں اس عمل کے کرنے کا طریقہ بتا دیا ثواب کے ساتھ ساتھ کینسر جیسے موذی مرض سے بچاؤ کا فارمولہ بتا دیا جی ہاں قارئین وہ عمل کیا ہے رمضان کے روزے رکھنا اگر ایک مہینہ کچھ گھنٹے بھوکا رہا جاۓ تو اس بیماری سےنجات ممکن ہے
سبحان اللہ
پھر میں کیسے نہ اعتراف کروں کہ میرے مصطفیﷺ کی تعلیم ہی اصل میں جدید دور کی تعلیم کی معاون ہے کیسے نہ کہوں کہ میرےمصطفیﷺ جدید دور کے بھی پیغمبر ہے
کیسے نہ کہوں کہ پندرہ سو سال پہلے کی تعلیم ہی کامیاب ہے ہر میدان میں
یہ تو چند تعلیمات پر روشنی ڈالی ہے بہت اختصار کے ساتھ ورنہ یہ مضمون کتاب کی شکل اختیار کر جائے
پس ثابت ہوا کہ میرےمصطفیﷺ جدید دور کے بھی پیغمبر ہے
صرف مسلمانوں کے نبیﷺ نہیں سب کے نبیﷺ ہے
قرآن نے بھی گواہی دی ہے کہ
ورفعنا لک ذکرک
تو پھر آپ کی تعلیم کیسے کسی دور میں ناکام ہو سکتی ہے میرے مصطفیﷺ کا ذکر تو اللہ نے خود بلند کر دیا ہے پھر آپﷺ کی تعلیم کیسے بلند نہیں ہو سکتی
میں کہہ سکتی ہوں کہ میرےمصطفیﷺ ہی کی تعلیمات پر عمل کر کے جدید دور کے درپیش مسائل کا حل مل سکتا ہے
اللہ پاک ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply