انکشاف کا لمحہ
اک حسین لمحہ تھا
بادلوں کے پیچھے سے
جیسے چاند ا بھرا تھا
خامشی کے آنگن میں
جیسے شعر اترا تھا
ٍٍٍ انکشاف کا لمحہ
اک حسین لمحہ تھا
اور وہ حسیں لمحہ
ڈھل گیا ہے رازوں میں
بیسیوں سوالوں میں
سینکڑوں جوابوں میں
ان گنت کتابوں میں
بے شمار خوابوں میں
انکشاف کا لمحہ
اک حسین لمحہ تھا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں