لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر سماعت کے دوران نئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کیلئے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق بسمہ امجد کی درخواست پر سماعت کی۔واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے 6 اکتوبر کو متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر نوٹس لیا تھا۔ 17 نومبر کو یہ درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی اور سپریم کورٹ نے میاں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت 139 افراد کو نوٹس جاری کیے۔آج سماعت کے دوران پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہمارا کیس زیرو پر آگیا ہے۔ طاہر القادری نے استدعا کی کہ کیس کی دوبارہ تفتیش کیلئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے وکلاء نے عدالت سے تیاری کیلئے وقت مانگ لیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ شہباز شریف کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش کیا جائے گا، جو اِن دنوں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں نیب لاہور کی تحویل میں ہیں، تاہم نیب ذرائع نے ان کی پیشی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے وکیل اعظم تارڑ ان کی نمائندگی کریں گے۔سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کے قیام کیلئے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔ لارجر بینچ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت 5 جج صاحبان شامل ہوں گے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لارجر بینچ میں دیگر صوبوں کی نمائندگی بھی ہوگی، جو 5 دسمبر سے کیس کی سماعت کرے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں