عمر بھر کتابوں میں
زندگی گزاری ہے
ہم نے کتنے لفظوں کی
آبرو سنواری ہے
ساری عمر خوابوں سے
دوستی نبھائی ہے
آگہی کے دامن سے
خامشی چرائی ہے
خامشی نے چپکے سے
راز یہ بتایا ہے
اک عجب کرامت ہے
اپنے آپ پر کھلنا
جوئے شیر لانا ہے
خود پہ منکشف ہونا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں