• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • بلوچستان اور پختونستان کا منجن بیچنے والے۔۔۔۔عبدالحنان ارشد

بلوچستان اور پختونستان کا منجن بیچنے والے۔۔۔۔عبدالحنان ارشد

کچھ لوگ ہر جگہ بلوچستان اور پختونستان کا منجن بیچنے پہنچ جاتے ہیں۔ دیکھا جائے تو ان کے دلوں میں سینوں میں پنجابیوں کے لیے بغض اور کینہ بھرا  ہوا ہے ۔ لیکن پنجاب والے ہمیشہ ان کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر
نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا

میرا پسندیدہ کرکٹر شاہد خان آفریدی ہے جو کہ پٹھان ہے، پسندیدہ۔موجودہ بولر بھی ایک پٹھان شاہین آفریدی ہے، پسندیدہ بیٹس  مین بھی ایک پٹھان یونس خان تھا۔ پسندیدہ سیاستدان بھی ایک خان ہے۔PSL سے پہلے فیصل بنک t-20 ہوا کرتا تھا، اس میں، آج تک کبھی بھی  پنجاب کی ٹیم کو نہیں سپورٹ کیا تھا۔اب جب سے PSL شروع ہوا ہے، پنجاب میں دو ٹیموں کی شمولیت کے
باوجود جن میں ایک پنجاب کے دل کے نام سے مشہور ہے، کبھی پنجاب کی ٹیم کی جیت کے لیے دعا نہیں کی، اگر دعا کی ہے تو کبھی پشاور، کبھی بلوچستان اور کبھی کراچی کی ٹیم کے لیے۔

بلوچوں یا پٹھانوں کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے تو ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے پنجابی ہی پیش پیش نظر آتے ہیں، جو کسی تعصب کے بغیر قلم اٹھاتے ہیں، آواز اٹھاتے ہیں۔لیکن کبھی اپنے ملک کی دوسری اکائیوں کی طرف سے پنجابیوں کے لیے آواز اٹھاتے نہیں دیکھا۔  ستم ظریفی کہ پھر بھی موردِالزام ہم پنجابی ہی ٹھہرائے  جاتے ہیں۔
بقول شاعر
؀ میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں۔۔۔

مجھے دنیا کے سارے ملکوں سے زیادہ بھارت کا امن  عزیز ہے، اور دنیا کے سارے شہروں میں لدھیانہ کا سکون پیارا ہے۔ جس ملک میں جانے کے لیے میں برسوں سے ٹرپ رہا ہوں وہ ہندوستان ہے۔ کیونکہ میرے آباؤ اجداد لدھیانہ سے ہیں، اور اُن کا وطن بھارت تھا۔ لیکن پھر بھی میں نے آج تک بھارت کے مقابلے میں پاکستانیت کو اہمیت دی ہے کیونکہ میرے اجداد نے میرے لیے اس مملکت کو پسند فرمایا تھا۔

ہندوستان کی مٹی سے تعلق ہونے کے باوجود میں نے آج تک پاکستان، بھارت کے میچ میں ہمیشہ پاکستان کی فتح کے لیے دعا کی ہے۔ ہمیشہ پاکستان کی ہار پر رات کو کروٹیں بدلتا رہا ہوں سکون سے سو نہیں پایا۔کبھی بھارت کی جیت پر آسودہ حال نہیں ہوا، حالانکہ کوہلی بیٹنگ کرتے ہوئے ریکارڈ بناتے ہوئے اچھا لگتا ہے۔ لیکن پھر بھی   خواہش جنم لیتی ہے پاکستان کا کوئی کھلاڑی اس ریکارڈ کو ضرور توڑے گا۔
دوسری طرف میں نے دیکھا ہے جب افغانستان کا پاکستان کے ساتھ میچ ہو رہا تھا، ہمارے بہت سارے پختون بھائی افغانستان کی حمایت میں پاکستان کے خلاف زہر اُگل رہے تھے، اور پاکستان کے ہارنے کی آس لگائے بیٹھے تھے۔ مجھے اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا، آپ جس کی مرضی حمایت کریں لیکن جب وہی افغانستان، پاکستان میں غیر‌‌قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو آپ کے لبوں پر حرف شکایت بلند ہوتے کبھی نہیں دیکھا-
لیکن جب آپ ہم پنجابیوں سے گلہ کرتے ہیں تو خود شکایت سننے کو تیار نہیں رہتے ۔ آپ کی خواہش ہے کہ پنجابی تو آپ کے اشاروں پر چابی والا کھلونا بن کر ناچے لیکن آپ جو چاہیں، کرتے پھریں، اور جو دستِ صدا بلند کرے تو آپ صوبائیت کا منجن بیچنا شروع کردیں۔

میں صوبائیت پرستی کے سخت خلاف ہوں، اور چھوٹے صوبے کے ساتھ اگر کوئی زیادتی ہوتی ہے تو اس کے ازالہ کے لیے آواز اٹھانے والا ہوں۔اور چھوٹے صوبے کی محرومیوں کا بھی مجھے بخوبی اندازہ ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پنجاب کو چھوٹے صوبوں کے لیے بڑے بھائی ہونے کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ لیکن چھوٹے صوبے بھی تو بڑے بھائی کا بازو بننے کی کوشش کریں ناکہ بڑے بھائی کے پاؤں کاٹنے کے درپے ہوں، اور بڑے بھائی کے بیٹوں کو اپنے سایہ شفقت میں جگہ دینی چاہیے،ناکہ اُن کو بےدردی سے قتل کر دینا چاہیے۔ بیرونی ہاتھوں میں آسرا تلاش کرکے بڑے بھائی کے خلاف سازشیں  شروع کردینی چاہییں ۔ آپ کو سمجھنا چاہیے، اپنے اپنے ہی ہوتے ہیں بڑا بھائی بڑا ہوتا ہے اور دشمن، دشمن ہی رہتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

میں کٹ گروں یا سلامت رہوں، یقیں ہے مجھے
کہ یہ حصا ِر ستم کوئی تو گرائے گا
تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
میرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا!

Facebook Comments

عبدالحنان ارشد
عبدالحنان نے فاسٹ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ ملک کے چند نامور ادیبوں و صحافیوں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ سو لفظوں کی 100 سے زیادہ کہانیاں لکھ چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply