• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ممکن ہے کہ چین کی درآمدات پر مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑے، صدر ٹرمپ

ممکن ہے کہ چین کی درآمدات پر مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑے، صدر ٹرمپ

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے لیے یہ قابل قبول نہیں ہے کہ کچھ اہم چیزیں فہرست سے خارج کر دی گئیں ہیں۔

ٹرمپ نے چین کی درآمدات پر 250 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کر دیئے تھے تاکہ بیجنگ کو اپنے مطالبوں کی فہرست پر عمل کے لیے مجبور کیا جا سکے۔ اس فہرست سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی شرائط تبدیل ہو جائیں گی۔

چین نے امریکی محصولات کا جواب امریکہ کے سامان تجارت پر ٹیکس لگا کر دیا تھا۔

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ بیجنگ امریکی کمپنیوں کے متاع دانش کے تحفظ اور چینی مارکیٹ تک امریکہ کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے اور اپنی صنعتوں کو دی جانے والی سبسڈی میں کمی کرے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان 375 ارب ڈالر کے تجارتی فرق کے مسئلے سے نمٹا جا سکے۔

امریکہ نے چین کی 200 ارب ڈالر مالیت کی اشیا پر یکم جنوری سے 25 فی صد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے جو اس سے پہلے 10 فی صد تھا۔

صدر ٹرمپ نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر چین نے امریکہ کے مطالبات پورے نہ کیے تو وہ چین کے باقی ماندہ تمام سامان تجارت پر بھی اضافی ٹیکس لگا دیں گے جن کی مالیت کا تخمینہ 267 ارب ڈالر ہے۔

توقع ہے کہ ٹرمپ اس مہینے کے آخر میں ارجنٹائن میں جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر چین کے صدر زی جن پنگ سے الگ سے ملاقات کریں گے۔

عہدے داروں کا کہا ہے کہ یہ امکان موجود ہے کہ دونوں بڑی معیشتیں اس میٹنگ میں اپنی تجارتی جنگ ختم کرنے کے کسی معاہدے پر پہنچ جائیں گی۔ ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ نیا معاہدہ پچھلے معاہدے کی نئی شکل ہو گا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر چین کی جانب سے اس کے مطالبوں پر کوئی ٹھوس جواب آنے تک ان سے تجارتی معاہدے پر مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے۔ تاہم اس مہینے کے شروع میں ٹرمپ اور صدر زی میں ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارت پر غیر رسمی بات چیت جاری ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply