داڑھی والے ہوتے ہی دھوکے باز ہیں۔۔۔!

اکثر لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ ڈاڑھی والے ہوتے ہی ٹھگ ہیں، پوچھا جائے کہ ایسا کہنے کی وجہ کیا ہے؟
تو وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ڈاڑھی والے کے ساتھ کاروبار کیا وہ میرے ساتھ فراڈ کر گیا، میرا سامان لے کر بھاگ گیا،
اگر پوچھو آپ اس شخص کو جانتے تھے تو  کہیں گے نہیں، بس تھوڑی دعا سلام ہوئی تو ہم نے اعتماد کر لیا۔
جلدی اعتماد کرنے کی وجہ دریافت کرو، تو فرماتے ہیں کہ ہم نے سوچا چہرے پر داڑھی سجا رکھی ہے، تو بندہ ایماندار تو ہو گا ہی، بندہ ان سے پوچھے بھائی آپ کو کس نے کہا داڑھی کو دیانت کا معیار بنائیں؟ یہ معیار تو اللہ نے قرآن میں نہیں بنایا، نہ کہیں  اور بتایا کہ داڑھی والے کو اس معیار پر تولا جائے۔
حقیقت تو یہ ہے، آپ سمجھتے ہیں کہ یہ داڑھی والا ہے، صوفی ٹائپ بندہ ہے۔ آپ کے لیے زیادہ سودمند ہو گا۔ آپ اس سے کاروبار کریں گے تو آپ کو اس کا بہت فائدہ ہو گا۔
وہ بندہ آپ کو دیکھنے میں بول چال میں اور وضع قطع میں سیدھا سادہ  لگتا ہے، آپ سوچتے ہیں گدھے کی طرح اس سے کام لوں گا یہ آگے سے چوں و چراں بھی نہیں کرے گا اور اپنی مرضی سے اس سے حساب کر لیا کروں گا۔ اور کچھ عرصے بعد اس کو کاروبار سے ٹانگ مار کے دخل انداز کردوں گا اور یہ بندہ چپ کرکے سائیڈ  پر ہو جائے گا۔
آپ کو اصل جھٹکا تب لگتا ہے،جب آپ کی نظر میں بھولا بھالا، سیدھا سادھا بندہ آپ کی سوچ سے پہلے ہی آپ کو  چکما  دے کر آپ سے زیادہ سیانے بندے کی تلاش میں نکل چکا ہوتا ہے۔
جو زمین آپ اُس کے پاؤں تلے سے کھینچنا چاہتا تھے، وہ اپنی زمین سمیٹ  کر آپ کا سائبان بھی اپنے ساتھ لے جا چکا ہوتا ہے۔ تب آپ کسی اور کا تو کچھ نہیں بگاڑ پاتے لیکن داڑھی کو الزام دینا شروع کردیتے ہیں اور داڑھی کو بدنام کرنا شروع کردیتے ہیں ۔چور نمازی بن کر آ جاتا ہے ایسے ہی ٹھگ، نوسرباز داڑھی رکھ کر آ گئے  ہیں۔
ایک بات آپ کو ذہن نشین ہونی چاہیے، ہر داڑھی والا مولوی نہیں ہوتا۔ آج کے اس دور میں داڑھی کو مولوی کے ساتھ خلط ملط کر دیا گیا ہے۔ جس طرح آپ کی یونیورسٹیوں میں ڈگری لے کر نکلنے والے کو ہی انجئینر، ڈاکٹر، وکیل، غرض کسی بھی شعبہ والے کو ڈگری کے بعد ہی انجئینر ڈاکٹر، وکیل جانا جاتا ہے، اسی طرح جو شخص آٹھ سال مدرسہ میں پڑھتا ہے، صرف اسے ہی مولوی کہا جاتا ہے۔ یہ آپ کی ناسمجھی اور نالائقی ہے اگر آپ ہر داڑھی والے کو ہی مولوی سمجھتے ہیں۔ اس کے لیے آپ اپنی کم علمی کو کوسیں نہ کہ مولوی کو۔

Facebook Comments

عبدالحنان ارشد
عبدالحنان نے فاسٹ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ ملک کے چند نامور ادیبوں و صحافیوں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ سو لفظوں کی 100 سے زیادہ کہانیاں لکھ چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply