کیا اقبال نے بھی شاعری کاپی کی ہے؟۔۔۔۔ اے وسیم خٹک

علامہ اقبال، شاعر مشرق کا    جنم دن  گزشتہ روز شایانِ شان طریقے ے منایا گیا ۔ ـ حکومتی سطح پر ہر سال چھٹی کی جاتی ہے اور فلسفہ اقبال کو ہر جگہ پیش کیا جاتا ہے ـ لوگوں کے لئے اقبال  کی شاعری مشعل راہ ہے ـ ۔اقبالیات ایک مضمون کے طور پر پڑھایا  جاتا  ہے ـ اور اب تک سینکڑوں لوگ اس مضمون کو پڑھ چکے ہیں اور اس میں  پی ایچ ڈی بھی کی جارہی ہے ۔ـ حکومت نے گزشتہ کئی  برسوں سے سرکاری چھٹی ختم کردی ہے ـ مگر لوگ پھر بھی چھٹی کے انتظار میں ہوتے ہیں۔ ـ اقبا ل ڈے پر لوگوں نے اقبال کی شاعری سے متعلق مختلف موضوعات پر ابحاث کیں ،پروگرام منعقد کیے گئے۔ایک مخصوص طبقہ اقبال کامذاق  اڑاتا رہا۔۔۔تو دوسری جانب ان کے والد کے حوالے سے  بھی مختلف باتیں دقتاً فوقتاً  سننے میں آتی رہتی ہیں ۔۔ کہ وہ ہندو خاندان میں پیدا ہوئے ـ پھر قادیانی ہوئے ـ اس کے بیٹے سے یہ  بات منسوب کی جاتی ہے کہ اقبال نے  پاکستان کا کوئی خواب   دیکھا تھا ۔

ان سب باتوں سے قطع نظر ـ مجھے ایک دوست کی جانب سے کل  کچھ اشعار موصول ہوئے جو ہمارے بابا نامور پشتو شاعر خوشحال خان خٹک اور پشتو صوفی شاعر رحمان بابا کے ہیں جس کو علامہ اقبال نے ترجمہ کیا ہے اسی طرح ایک لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری پر بھی اعتراض کیا گیا ہے کہ وہ بھی ایک انگریز شاعرہ کی نظم  ہے ـ ۔میرا  اس بابت علم بہت کم ہے ،موصول ہونے والی   شاعری میں  یہاں آپ قارئین کی نذر کرنا چاہتا ہوں تا کہ اس پر ایک صحت مند گفتگو ہوسکے کہ آیا واقعی اقبال نے  یہ اشعار کاپی کیے ہیں یا نہیں ؟۔۔۔۔ ـ کوئی صاحب علم اور ماہر  اقبالیات   ہماری  الجھن دور کر کے ہم پاکستانیوں پر احسان کریں کیونکہ جو قوم اپنے رہنماؤں پر انگلیاں اُٹھاتی  ہے  وہ ترقی کی بجائے تنزلی کا شکار ہوتی  ہے۔ ــ

۱. ‏د خوشحال سلام په هغه شا زلمو دے
‏کمندونه چې د ستورو په اسمان ږدي
خوشحال
۱. ‏محبت مجهے ان جوانوں سے هے
‏ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
اقبال

Advertisements
julia rana solicitors london

۲. ځه هغه شهباز شه چې یې ځای په سردرو وي
نۀ لکه د کلي کارغۀ ګرځه غم د نس کا
خوشال
۲. نہیں ہے تیرا نشیمن قیصری سلطانی کے گنبد پر
تو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر
اقبال
۳. د کارغۀ لايق خو باز دی يا شاهين دی
پۀ دا څۀ چې د کلاغ په سر کلاه شي
خوشال
۴. برہنہ سر نو عزم بلند پیدا کریہاں
فقط سر شاہین کے واسطے ہے کلاہ
اقبال
۵. و اغېارته لکه کانړی موم و يار ته
پۀ سختۍ او پۀ نرمۀ کې هغه زۀ يم
خوشال
۵. ہو حلقہ یاران تو بریشم کی طرح نرم
روزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
اقبال
۶. د شهباز او د عنقا برابر نه دی
مچ او ماشی که الوځي پۀ وزرو
خوشال
۶. پرواز ہے دونوں کا اسی فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں  کا جہاں اور
اقبال
۷. د مردۍ او نا مردۍ تر مېنځ ميل نۀ دی
تفاوت يې يا پۀ زړۀ دی يا پۀ کام
خوشال
۸. الفاظ و معانی میں تفاوت نہیں لیکن
ملا کی اذان اور مجاہد کی اذان اور
اقبال
۹. کۀ کوشش کا پۀ اخلاص زۀ یې ضامن يم
کۀ کامران پۀ خپل مراد نۀ شي سړی
خوشال
۹. ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغ
اندھیری شب میں ہو چیتے کی آنکھ جس کی
اقبال
۱۰. يا عاشق شه يا شهيد شه چې ياديږې پۀ بدلو پۀ سندرو
پۀ ښاغلو جهان ارت دی په نامردو باندی تنګ
خوشال
۱۰. شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
جرات ہے نمو کی تو فضا تنگ نہیں ہے
اے مرد خدا ملک خدا تنگ نہیں ہے
اقبال
۱۱. دا سړی چی فريشته ده هم شيطان دی
کۀ سړی د خپل عمل وته نګران شي
کۀ جنت لره څوک بيايي کۀ دوزخ له
بله نۀ وينم پۀ مينځ کې خپل اعمال دي
خوشال
۱۱. عمل سے بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
اقبال
۱۲. لۀ بتانو اميدوار يې پۀ خپل خدای يې نا اميده
لږ وښايه تۀ ما ته، نوره څۀ دہ کافري؟
خوشحال
۱۲. بتوں سے تجھ کو امیدیں، خدا سے نا امیدی
مجھے بتاؤ تو سہی، اور کافری کیا ہے؟
اقبال
۱۳. ځان ژوندی پۀ زمکه ښخ کړه لکه تخم
کۀ لویي غواړې د خاورو پۀ مقام شه
رحمان بابا رح
۱۳. مٹاو اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہیے
کہ دانہ خاک میں ملکر گل گلزار ہوتا ہے!

Facebook Comments

اے ۔وسیم خٹک
پشاور کا صحافی، میڈیا ٹیچر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”کیا اقبال نے بھی شاعری کاپی کی ہے؟۔۔۔۔ اے وسیم خٹک

  1. Mohammad Rafi
    محترمی۔۔۔آپکا سوال نہایت اھم ھے۔۔اور اس بارے میرے کافی مضماین لکھے جانے کے بعد ھی آپ تک یہ سوالات پہنچے ھیں۔ میرے دوست آھے پہنچا تھے ھیں اور یہ بات ثابت ھو رھی ھے کہ زبردستی ھیرو بنانا ایک نہایت گھٹیا کام ھے۔ اقبال نے سب سے پہلے انگریزی نظموں کے ترجمے کئے۔۔ اسکی مشہور ترین نظمین ماخوذ یا ترجمہ ھیں۔ جیسے بچے کی دعا ۔لب پہ آتی ھے دعا بن کے تمنا۔۔۔۔۔۔میٹلڈا کی پرانی نظم کا ترجمہ ھے۔۔ 36 مشہور نظمیں اس نے ترجمہ کی ھیں۔۔ اسی طرح ایسے اھم اشعار جو اقبال کی دانائی اور ندرت اور عالم ھونے کے گمان میں پیش کئے جاتے ھیں وہ دوسروں کے خیالات و شاعری کے تراجم و اکتساب کی دین ھیں۔۔۔ خشحال خان خٹک ھی نہیں۔۔ھری بھرتری۔۔مشہدی سمیت۔۔۔بہت سے ڈائیریکٹ تراجم ھیں۔۔۔ یہ اُن اصل شُعرا کے ساتھ سخت زیادتی ھے کہ پاکستانی عوام کو یہ بتایا جائے کہ دیکھو اس خیال کا خالق ھمارا مفکر شاعر تھ اجب کہ خیال بھی کسی کا ھے بندشِ شعری بھی کسی۔۔۔۔یہ ناانصافی جان بوجھ کے پاکستانی حکومتوں نے جاری رکھی ھے۔۔اب سچ پتہ چلنے پر لوگ گالیاں دینے آ جاتے ھیں اقبال کو رسول بنا دیا ھے۔

  2. محترمی۔۔۔آپکا سوال نہایت اھم ھے۔۔اور اس بارے میرے کافی مضامین لکھے جانے کے بعد ھی آپ تک یہ سوالات پہنچے ھیں۔ میرے دوست آگے پہنچاتے ھیں اور یہ بات ثابت ھو رھی ھے کہ زبردستی ھیرو بنانا ایک نہایت گھٹیا کام ھے۔ اقبال نے سب سے پہلے انگریزی نظموں کے ترجمے کئے۔۔ اسکی مشہور ترین نظمین ماخوذ یا ترجمہ ھیں۔ جیسے بچے کی دعا ۔لب پہ آتی ھے دعا بن کے تمنا۔۔۔۔۔۔میٹلڈا کی پرانی نظم کا ترجمہ ھے۔۔ 36 مشہور نظمیں اس نے ترجمہ کی ھیں۔۔ اسی طرح ایسے اھم اشعار جو اقبال کی دانائی اور ندرت اور عالم ھونے کے گمان میں پیش کئے جاتے ھیں وہ دوسروں کے خیالات و شاعری کے تراجم و اکتساب کی دین ھیں۔۔۔ خشحال خان خٹک ھی نہیں۔۔ھری بھرتری۔۔مشہدی سمیت۔۔۔بہت سے ڈائیریکٹ تراجم ھیں۔۔۔ یہ اُن اصل شُعرا کے ساتھ سخت زیادتی ھے کہ پاکستانی عوام کو یہ بتایا جائے کہ دیکھو اس خیال کا خالق ھمارا مفکر شاعر تھ اجب کہ خیال بھی کسی کا ھے بندشِ شعری بھی کسی۔۔۔۔یہ ناانصافی جان بوجھ کے پاکستانی حکومتوں نے جاری رکھی ھے۔۔اب سچ پتہ چلنے پر لوگ گالیاں دینے آ جاتے ھیں اقبال کو رسول بنا دیا ھے۔۔

Leave a Reply