عزت کا تعلق مذہب, نظریے, قومیت,شہریت یا رتبے سے نہیں۔ یہ خدمت, سیرت اور تقویٰ کی بدولت ﷲ اپنی خاص عطا سے نوازتے ہیں
عبدالستار ایدھی
جنید جمشید
اور
اب رتھ فاؤ کو ملنے والی عزت, محبت اور قدر و منزلت اس کی تازہ مثالیں ہیں۔
ﷲ ان سب مرحومین کے ساتھ انصاف کرے۔
بیشک وہ ﷲ بے حد رحم دل, مہربان اور کریم کائنات کا خالق اور بہترین منصف ہے۔
سلیوٹ ٹو میڈم رتھ فاؤ۔
یہ قوم ہمیشہ اس خاتون کی قرض دار اور ممنون رہے گی۔
کہ جس نے زمانے کے متنفر و مقہور اور بیماروں کومحبت اور خدائی شفاء کا یقین دلایا۔
میرے لیئے ایدھی اور رتھ فاؤ میں فرق کرنے کو سوائے مذہب کےاور کچھ نہیں۔
بیشک وہ ہماری ایک عزت دار اور خودار ماں, بہن, بیٹی الغرض ملک کی مشترکہ عزت تھی۔
اس کا مذہب اور سزا و جزا کا معاملہ اسکا اور اسکے ﷲ کےمابین ہے۔
میرے نزدیک ساری فقہی و علمی باتیں فیل ہیں فقط اس ایک بات کو سمجھ اور پڑھ کر کہ ﷲ خالق, رازق اور رحیم و کریم ہے اور وہ کن فیکن کی طاقت اور اختیار رکھتا ہے۔
جو ہماری عقلوں پر اس قدر بھاری ہے کہ ہمارا دماغ اسکی سوچ کا بوجھ ہی نہیں اٹھا سکتا۔
یہ سب ﷲ کےکام ہیں کہ وہ چاہے تو شیطان سے امامت کروالے اور چاہے تو امام سے شیطانی۔
ہمیں عزت, محبت اور تقویٰ پر یقین ہے تو سطحی باتوں اور قیاس آرائیوں سے مکلمل اجتناب کرنا چاہیئے۔
رتھ فاؤ نے جب خدمت اور محبت کا کام شروع کیا تب مذہب کا ترازو ساتھ لیکر نہیں بیٹھی۔

اس لیئے اب جو لوگ مذہب کی آڑ میں سستی شہرت کمانے کی غرض سے اس بھلی عورت کی قبر پر مذہب کا ترازو لیکر بیٹھ گئے ہیں یا بیٹھنے کی تیاری میں ہیں وہ مہربانی کرکے اپنی قبر اور آخرت کی فکر کریں اور ذرا لگے ہاتھ اپنے گریبان میں بھی جھانک لیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں