پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے باعث اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا نیا طوفان آگیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں اضافے کے اوپن مارکیٹ پر فوری منفی اثرات مرتب ہوئے جس سے تمام اشیائے خورد و نوش، سبزیوں، پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، گھی کی قیمت میں 3 روپے کلو اضافہ، چاول کی قیمت 5روپے کلو بڑھ گئی۔ دودھ اور دہی بھی 5روپے کلو مہنگا ہوگیا، تمام دالوں کی قیمتوں میں3روپے سے5روپے کا مزید اضافہ کر دیا گیا جبکہ 5 نومبر سے تمام ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی اپنی مصنوعات کی قیمتوں کے نئے اضافہ شدہ ریٹ جاری کر دیئے، اوپن مارکیٹ میں ہر قسم کے صابن کی ٹکیہ کی قیمت 5 روپے سے7 روپے ہر قسم کے سرف کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کیا گیا۔ گھریلو سلنڈر گیس کی قیمت میں165روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 673 روپے کی کمی بھی کی گئی ہے، شیور انڈے قیمتیں بڑھنے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں 110تا 144روپے فی درجن جبکہ شیور مرغی 160تا 180 روپے سے کلو کر دی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی بے تحاشا اضافہ کیا گیا ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں