شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 دن کی توسیع

لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 دن کی توسیع کرتے ہوئے 3 روزہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا، جس کے بعد سماعت 7 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔ نیب پراسکیوٹر کی جانب سے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی استدعا کی گئی تھی۔آج شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہوں نے اپنی صفائی میں خود دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجھےجھوٹے کیسز میں ملوث کیا گیا، نیب حکام مجھے بلیک میل کرتے ہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی عدالت سب سے بڑی ہے۔ صوبے کی خدمت کی، اگر یہ جرم ہے تو کرتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ نیب حکام نے مجھے بتایا آپ کا پوتا ہوا ہے، ہفتہ وار گھر والوں سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔نیب کے وکیل نے شہباز شریف کو کہا کہ آپ اپنے کیس کے متعلق عدالت کو آگاہ کریں۔شہبازشریف نے کہا کسی بات کی کوئی شکایت نہیں، وقت گزر جائے گا، میں نے کیا جرم کیا ہے، صوبے کے عوام کی خدمت کی۔اس موقع پر نیب کا کہنا تھا کہ زمین 14 ارب جبکہ گھر 15 ارب میں دیئے جانے تھے، ایل ڈی اے کے افسر نے 14 ارب کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی۔ پیراگون کو 2000 کنال انڈر ہینڈ دی گئی، کسی تیسری پارٹی سے فزیبلٹی رپورٹ پر رائے بھی نہیں لی گئی۔شہبازشریف نے کہا فزیبلی رپورٹ تیار کرنا میرا کام نہیں ہے، پہلی بڈ میں نے کینسل نہیں کروائی۔انہوں نے کہا دکھ ہوتا ہے جب نیب جھوٹے الزام لگاتا ہے، میں نے یہ کہا تھا کہ منصوبے پرجلد کام شروع کریں۔نیب والے عدالت سے بھی چھپاتے ہیں، مجھ سے25 دن رات پوچھ گچھ کرتے رہے ہیں۔نیب کے وکیل نے شہبازشریف کے 14 روزہ جسمانی کی استدعا کی، جس پرشہباز شریف کے وکیل نے کہا نیب کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ ناقابل عمل ہے۔عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی اور راہداری ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply