اس قدر جبر کا ماحول بنایا گیا ہے
جس نے آواز اُٹھائی ہے اُٹھایا گیا ہے
میّتِ خواب پہ رونے کی اجازت بھی نہیں
رونے والوں کو زبردستی ہنسایا گیا ہے
سانس باقی ہے ابھی جنگ بھی جاری ہے ابھی
ہار کا فیصلہ عجلت میں سنایا گیا ہے
تم نے اس شعر پہ بھی واہ کہا ہے جس میں
اک سسکتے ہوئے منظرکو دکھایا گیا ہے
جھوٹ میں تھوڑی سی سچائی ملا کر مظہرؔ
جھوٹ کو جھوٹ کا سردار بنایا گیا ہے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں