پرسپیکٹو کیا ہے؟۔۔۔۔۔۔محمد جواد عمر /حصہ اول

( The appearance [size,position,speed,distance & angle] of things relative to one another as determined by their distance for the viewer.)
“نظارہ میں چیزوں کا کسی بھی دوسری چیزوں سے ایک دوجے سے فاصلہ کی بنیاد پر چھوٹا یا بڑا نظر آنا،دور موجود چیزوں کا آپسی ‘درمیانی فاصلہ’ کا دوری کی وجہ سے چھوٹا نظر آنا چاہے یہ فاصلہ کسی بھی سمت میں ہو اور ان کی رفتار میں فرق پرسپیکٹو کہلاتا ہے.
یہ تو تھی پرسپیکٹو کی مختصر سی تعریف ..
پرسپیکٹو ایسا “عمل”‘ اور “حس” ہے جس کے ذریعے ہم مختلف جہتوں میں مختلف چیزوں کا فاصلہ ،سائز،زاویہ اور شکل کو محسوس کرتے ہیں ،یہ “حس” آنکھ کےدیکھنے کے نظام اور روشنی کی مخصوص خصوصیات کے اصولوں پر عمل کرتی ہے، کیمرے چونکہ آنکھ کے اصولوں پر ہی کام کرتے ہیں اس لیے یہاں ان میں بھی پرسپیکٹو انسانی آنکھ کی طرح ہی سے عمل کرتا ہے.
پرسپیکٹو فاصلہ بڑھانے سے بڑی چیزوں کو چھوٹا کرتا جاتا ہے ،اور اس کے برعکس چھوٹی چیزوں کو فاصلہ گھٹانے سے بڑا کرتا جاتا ہے.
انسانوں کی نسبت بعض جانوروں میں یہ حس بہت تیز ہوتی ہے ،تقریبا جانداروں کی تمام انواع میں یہ مختلف ہوسکتی ہے ،حشرات میں یہ انسانوں کی نسبت بہت ہی زیادہ مختلف ہوسکتی ہے.
شاید اسی لیے بندر کا بچہ بغیر مہینوں کی تربیت کے نہایت درستگی سے ایک ٹہنی سے دوسری پر چھلانگیں لگالیتا ہے.
اگر ہماری یہ حس فرضی طور پر زائل ہوجائے تو ہمارا نظارہ یک سمتی (One dimensional) ہوجائے گا جبکہ ہم صرف روشنی کی خصوصیات والے عمل کی وجہ سے ہم چیزوں کو مختلف ڈھنگ میں دیکھ سکے گے.


اس نظام کی خوبیاں یہ ہیں:
فاصلہ ،
حجم،
زاویہ،
رفتار،
سمت،
شکل،
بصری دھوکا .
سورج کا طلوع و غروب پرسپیکٹو سے…
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ زمین کو پلین ماننے والے سورج ،چاند اور دوسرے اجرام فلکی کا طلوع و غروب پرسپیکٹو کی وجہ سے گردانتے ہیں ، ہم اس پوسٹ میں اس کی حقیقت کھولنے کی کوشش کریں گے .
سورج کے پرسپیکٹو سے غروب کو سمجھنے سے پہلے آئیں ہم پرسپیکٹو کی مزید وضاحت سمجھ لیتے ہیں.
اگر ہم پرسپیکٹو کو سمجھنے کی کوشش کریں تو پرسپیکٹو ایک دیکھنے کا منفرد عمل اور روشنی کی ایک منفرد خوبی ہے ،اس عمل کی وجہ سے ہم چیزوں کا ایک دوسرے سے فاصلہ ،ان کا حجم،ان کی سمت اور زاویہ معلوم کرنے کے قابل ہوتے ہیں،
مثلا جب ہم ایک گیند کو دیکھتے ہیں تو یہ گیند نما ہی کیوں دیکھائی دیتی ہے ؟؟


اس کو ہم کچھ اس طرح سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں ::
اس کی شکل کا نظارہ پرسپیکٹو کی وجہ سے ہی ہمیں گیند نما (spherical) یعنی کسی غیر گیند نما چیز سے منفرد دیکھائی دیتا ہے ، اگر ہماری پرسپیکٹو کی حس نہ ہوتی اور ہم اس کو بغیر پرسپیکٹو کے دیکھتے تو ہمیں یہ گیند سفیریکل کی بجائے ایک سکے نما گول پلین دھبہ لگتی ،اس کے بغیر ہم مختلف ہیت کی چیزوں میں دیکھ کر فرق نہ کرسکتے ان کی بناوٹ میں موجود نشیب و فراز اور سطح میں کھردرا پن بھی نہ دیکھ پاتے ہمیں سب پلین یک سمتی دیکھائی دیتا بلکہ اس کا اندازہ فقط انھیں چھو کر ہی ہوسکتا ..
کوئی بھی چیز جو مختلف نما ہوتی ہے تو ہمیں اس کا مختلف نما دیکھائی دینا اس لیے ہے کہ اس میں پرسپیکٹو کے سارے لوازمات ہمارے دیکھنے کے نظام میں موجود ہیں .
آپ اس وقت تک ڈرائنگ آرٹسٹ نہیں بن سکتے جب تک آپ کاغذ پر مصنوعی پرسپیکٹو نہیں کھینچ سکتے .
اب ہم سورج کے پرسپیکٹو سے طلوع و غروب پر آتے ہیں ،فلیٹ ارتھ تھیوری کے مطابق ہماری زمین فلیٹ لام

تناہی ہے یہ ساکن ہے اور اس پر بلند آسمان اپنے تمام اجرام کے ساتھ مسلسل محو گردش ہے ،اس کی گردش پلین زمین کے مرکز یعنی شمال قطب کے گرد ہے جو زمین کے اوپر متوازی گھوم رہا ہے ،جبکہ ان تمام اجرام بشمول سورج کے طلوع وغروب کی بابت دعوی ہے کہ سورج ہم سے دور جاتے جاتے پرسپیکٹو کی وجہ سے اپنی بلندی دور سے دیکھنے والے کے لیے سفر کردیتا ہے جس سے سورج کے غروب ہونے کا گمان ہوتا ہے حالنکہ وہ اب بھی کافی دور بلند مو جود رہتا ہے.اس کے علاوہ سورج کے پرسپیکٹو کی وجہ سے چھوٹا نہ نظر آنے کی وجہ فضائی عدسہ کو گردانہ جاتا ہے نیز اس سے سورج کے غروب ہونے میں بھی مدد کا کہا جاتا ہے.
اب غور کریں کہ پرسپیکٹو کی بابت فلیٹ ارتھرز کس طرح ناواقف ہیں …
نمبر ایک…
* پرسپیکٹو دور جاتی چیزوں کی دیکھائی دینے والے ہیت (size) میں کمی کرتا ہے اور ایک مقام پر اسے وینش یعنی غائب کردیتا ہے.
* پرسپیکٹو دو دور ہوتی چیزوں کے درمیان فاصلہ کو کم کرتا ہے جیسے بلندی کم ہوتی جائے گی .
* پرسپیکٹو دور ہوتی چیز کی محسوس ہونے والی رفتار میں بھی کمی کرتا جاتا ہے .
* پرسپیکٹو دور جاتی چیزوں کے زاویہ میں متوازنیت کرتا جاتا ہے ،جیسے اگر آپ ایک سکے کو اپنے سر کے اوپر دیکھے گے تو وہ آپ کو گول نظر آئے گا جب اسے خود سے اسی زاویہ میں متوازی خود سے دور کریں گے تو کچھ فاصلہ کے بعد وہ آپ کو گول کی بجائے بیضوی نظر آنا شروع ہوجائے گا.
* پرسپیکٹو دور جاتی چیزوں کو ایک نسبت کے ساتھ نیچے گرتا دیکھائے گا ،دوری جتنا بڑھتی جائے گی یہ نیچے آنے کی نسبت بھی ویسے ہی کم ہوتی جائے گے .

Advertisements
julia rana solicitors


نمبر دو
* *پرسپیکٹو میں دیکھی جانے والی چیز کے دور ہونے سے مندرجہ بالا سارے نکات ایک قانون کے تحت ہونگے جسے ہم ٹریگنو میٹری سے ماپ سکتے ہیں ..مثلا سورج فلیٹ ارتھ تھیوری کے مطابق تقریبا 3000 میل بلند ہے تو اس کا پرسپیکٹو سے غروب یعنی بلندی کا فاصلہ کم از کم 5 ڈگری تک ہونے کے لیے ہم سے کتنا دور جاکر ہوگا ؟ تو اس کا جواب ہم ٹریگنومیٹرک فارمولوں سے نکال سکتے ہیں.
تحقیق و تحریر جادا خان
جاری ہے

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply