لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی۔
آج جسمانی ریمانڈ کے اختتام پر شہباز شریف کو بکتر بند کی جگہ عام گاڑی میں احتساب عدالت لایا گیا تھا۔شہباز شریف نے خود بھی عدالت کو اپنے کیس کے بارے میں بتایا۔احتساب عدالت میں سماعت کے دوران صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ ‘مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی’۔شہباز شریف نے کہا ‘3 روز تک میرے پاس تفتیش کے لیے کوئی افسر نہیں آیا، میں تفتیش کے لیے نیب افسران کو خود بلاتا ہوں’۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ‘دو مہینےکی کارکردگی نے پی ٹی آئی حکومت کا پول کھول دیا ہے’۔شہباز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر ملوث کیا جا رہا ہے، شہباز شریف نے کوئی غیر قانونی حکم جاری نہیں کیا۔ نیب پراسیکیٹر نے موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف سے ابھی مزید تفتیش کرنی ہے۔ شہباز شریف نے تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کیا، ابھی انکوائری جاری ہے۔سماعت کے بعد احتساب عدالت نے شہباز شریف کو مزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا، جس کے بعد انہیں احتساب عدالت سے نیب آفس روانہ کردیا گیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں