• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • شوگر’ذیابیطس۔۔۔زاہد آرائیں۔۔۔دوسری اور آخری قسط/ہیلتھ بلاگ

شوگر’ذیابیطس۔۔۔زاہد آرائیں۔۔۔دوسری اور آخری قسط/ہیلتھ بلاگ

بچپن یا نوجوانی میں ہوئی  ذیا بیطس اکثر پہلی قسم (Type one ) ہوتی ہے جس کا ایلوپیتھی میں علاج انسولین سے بہتر اور کچھ نہیں سمجھا جاتا جو کہ بہت حد تک ٹھیک بات ہے۔
انسولین Insulin۔۔۔
انسولین (Insulin) ایک ہارمون ہے جو انسانی جسم میں لبلبے سے خارج ہو کر خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ یہ خون میں گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول میں رکھتا یا کہہ سکتے ہیں کہ انسولین خون میں شکر کو ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس لیے انسولین کی کمی سے جو بیماری ہوتی ہے اُسے عام طور پر شوگر کی بیماری (یعنی ذیا بطیس ) کہتے ہے۔ اس بیماری میں مریض کے خون میں گلوکوز (شوگر) کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو آہستہ آہستہ جسم کے کئی اعضاء کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی ہے۔

تیاری۔۔
انسانی جسم میں انسولین کا مولیکیول پیپٹائیڈ کی ایک ہی لمبی زنجیر کی شکل میں بنایا جاتا ہے جس میں 110 امینو ایسڈ ہوتے ہیں۔ کافی کاٹ چھانٹ کے بعد یہ پیپٹائیڈ کی دو زنجیروں پر مشتمل رہ جاتا ہے جس کی پہلی زنجیر (chain A) میں 21 اور دوسری زنجیر (chain) میں 30 امینو ایسڈ رہ جاتے ہیں۔ یہ دونوں زنجیریں دو مقامات پر ایک دوسرے سے سلفر برج کے ذریعے جڑی ہوتی ہیں۔ ایک تیسرا سلفر برج chain A کے دو نقاط کو جوڑتا ہے۔
بازار میں دستیاب انسولین ایک ایسے جراثیم (Escherichia coli) کی مدد سے تیار کی جاتی ہے جو انسانوں میں کوئی بیماری نہیں پھیلاتا۔ انسولین کا فارمولا C257H383N65O77S6 ہوتا ہے اور اس کا مولیکیولی وزن 5808 ہوتا ہے۔ ہر 100 یونٹ انسولین میں 15 مائیکروگرام زنک (جست) بھی موجود ہوتا ہے۔

تاریخ۔۔
انسان پر پہلی دفعہ انسولین 1922 میں کینیڈا میں استعمال ہوئی۔
ای کولائی (E. Coli) جراثیم میں انسان کے جینز (genes) داخل کر کے پہلی دفعہ انسانی انسولین 1978 میں بنائی گئی جسے genetically engineered انسولین کہتے ہیں۔ اس سے پہلے سور سے انسولین حاصل کی جاتی تھی کیونکہ سور کی انسولین انسان کی انسولین سے قریب ترین مشابہت رکھتی ہے۔ سور کی انسولین انسان کی انسولین سے صرف ایک امینو ایسڈ کا فرق رکھتی ہے جبکہ گائے کی انسولین تین امینو ایسڈ کا اختلاف رکھتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انسولین کی اقسام۔۔
عام طور پر انسولین کی چار اقسام زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ بیشتر مریض روزانہ دو قسم کی انسولین ملا کر یا دونوں پہلے سے ملی ہوٸ ایک شیشی میں استعمال کرتے ہیں۔
جلد اثر (Rapid-acting)۔ یہ بڑی جلدی خون میں پہنچ کر شوگر کم کرنا شروع کر دیتی ہے۔ یہ کھانا کھانے سے 15 منٹ پہلے لگا لی جاتی ہے۔ کھانا کھانے سے جب شوگر بڑھتی ہے تو یہ اسے کنٹرول کر لیتی ہے۔ 30 منٹ سے 3 گھنٹوں تک اس کا بڑا اثر رہتا ہے مگر پھر کم ہونے لگتا ہے اورلگ بھگ 5 گھنٹوں کے بعد اس کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔ چونکہ یہ 24 گھنٹوں تک شوگر کنٹرول نہیں کر سکتی اس لیے اسے کسی ایسی دوسری انسولین کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جس کا اثر بہت دیر تک قائم رہے۔ اگر انسولین لگا کر کھانا نہ کھایا جائے تو خون میں شوگر بہت کم ہو جانے کی وجہ سے مریض بے ہوش ہو سکتا ہے۔کم مدتی (Short-acting)- اسے ریگولر یا صرف R بھی کہتے ہیں۔ اسے کھانا کھانے سے آدھا یا ایک گھنٹہ پہلے لگا لینا چاہیے۔ اس انسولین کا اثر 30 منٹ سے ایک گھنٹے میں شروع ہوتا ہے اور 2 سے 5 گھنٹوں تک نمایاں رہتا ہے۔ اس کے بعد اثر کم ہونے لگتا ہے اور لگ بھگ 8 گھنٹے بعد بالکل ختم ہو جاتا ہے۔ اسے بھی کسی ایسی دوسری انسولین کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جس کا اثر بہت دیر تک قائم رہے۔درمیانی مدتی (Intermediate-acting)۔ اسے NPH یا صرف N بھی کہتے ہیں۔ یہ شوگر کو فوراً کم نہیں کر سکتی مگر اس کا اثر دیر تک قائم رہتا ہے۔ اس کا اثر شروع ہوتے ہوتے دیڑھ سے چار گھنٹے لگتے ہیں، 4 سے 12 گھنٹوں تک بہت اچھا اثر رہتا ہے اور پھر کم ہوتے ہوتے 24 گھنٹوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ عام طور پر یہ انسولین ہر 12 گھنٹوں کے بعد لگائی جاتی ہے۔زیادہ مدتی (Long-acting)۔ مثلاً Lantus۔ یہ بھی شوگر کو فوراً کم نہیں کر سکتی مگر دیرپا اثر رکھتی ہے۔ اس کا اثر لگ بھگ ایک گھنٹے میں شروع ہوتا ہے، آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور کئی گھنٹوں تک برقرار رہتا ہے اور پھر24 گھنٹوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ یہ عموماََ دن میں ایک بار لگائی جاتی ہے۔
انسولین اگر منہ سے کھا لی جائے تو آنتوں میں مکمل ہضم ہو جاتی ہے اور اثر کھو بیٹھتی ہے۔
2006 میں دواساز کمپنی Pfizer نے ایسی انسولین مارکیٹ میں پیش کی جسے انہیلر کی مدد سے سونگھا جا سکتا تھا۔ مہنگی ہونے کی وجہ سے فروخت اتنی کم ہوئی کہ ایک سال میں ہی دواساز کمپنی نے اسے بنانا بند کر دیا۔
انسولین اپنی مونومر (monomer) حالت میں اثر رکھتی ہے۔ لیکن انسانی جسم اسے hexamer (6 مولیکیول کا پیکیج) بنا کر ذخیرہ کرتا ہے کیونکہ اس شکل میں انسولین زیادہ پائیدار (مگر غیر موثر) ہوتی ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply