مکالمہ میٹ اپ دبئی۔۔۔محمد عاشق

معاذ بھائی نے مسیسج  کیا کہ مکالمہ میٹ اپ ہو رہا ہے ۱۱ تاریخ کو تم دبئی میں ہو تو کوئی کیفے دیکھو۔ بڑی خوشی ہوئی کہ بھائی نے اعتماد کیا۔ اگلے دن اک سائیٹ کی انسپیکشن، ایسٹیمیشن اور پروپوزل ایسا گلے پڑا کے ویکئنڈ بھی کھجل ہو گیا۔ فری ہو کر معاذ بھائی سے معذرت کی اور انہوں نے بتایا کہ جوری کیفے فائنل کر دیا ہے۔ 

انعام بھائی نے بھی دو تین پوسٹس میں مینشن کیا کہ آنا ضرور اب آگئی جمعرات دل میں تھوڑا خوف تھا کہ میں مس فٹ ہو جاؤں گا اس محفل میں کیونکہ انجینئرنگ بیک گراؤنڈ اور رابن شرما کی اک آدھی کتاب کے علاوہ پڑھا ہی کیا ہے۔ 

جوری کیفے کی لوکیشن اورایٹموسفیئر   کے کیا کہنے، بہت اعلی انتخاب تھا۔کیفے میں داخل ہوا تو معاذ بھائی، انعام بھائی، شکور صاحب، علی خاں، ثاقب جان، رضا بھائی اور فہیم بھائی پہلے سے موجود تھے۔ سلام دعا کے بعد معاذ بھائی نے اپنے راؤڈی حلیے کے برعکس شفقت دکھائی تو میں بھی چِل ہوگیا۔ دوست آتے گئے آتے گئے ،یہاں تک کہ  کرسیاں مک گئیں۔ معاذ بھائی کا ابتدائیہ، انعام بھائی کی لکھی تقریر خلافت اور شکور بھائی کے شفیق الفاظ نے بڑا لطف دیا۔

پھر شروع ہوا تعارف کا سلسلہ اور میں نے جب کہا کہ میں فری لینس میجیشن ہوں تو اسے میوزیشن سمجھا گیا اور کچھ نے تو امید لگا لی کہ گجروں کا یہ منڈا گانا گائے گا یا وائلن بجائے گا۔ ثاقب نے ایسے انٹرویو لیا سب کا کہ نعیم بخاری صاحب یاد آگئے مطلب اتنی ہی کٹ پڑنی چاہیے تھی ثاقب جان کو جتنی بخاری صاحب کو پڑی تھی۔ 

کمنگ ٹو دا مین پوائنٹ شہزاد بھائی اور رؤف بھائی منتظمین اعلی  تشریف لے آئے اور ان کے ساتھ شیشہ بھی آگیا۔ سب لوگوں نے ایسے دھواں نکالا جیسے شیخ رشید نے سب کو انجن گفٹ کر دیے ہوں۔گپ شپ کے بعد گروپ فوٹو ہوا جس میں سب سے بڑی مشکل پیٹ کو اندر کھینچنا تھا اور یہ تو اب عالمی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ 

میرے کان میں رؤف  بھائی نے کہا چھڈ سب شیشے خراب ہو رہے ہیں اور یہ بات سیدھی دل پر لگی۔ ہم سب واپس آ بیٹھے تو انعام بھائی کو یاد آگیا کہ عاشق اپنا بستہ لے آؤ اور کچھ دکھاؤ۔ میں بھی کار سے کچھ ٹریکس لے آیا۔ ٹریکس کے نام کچھ یوں تھے شکور بھائی کا چائنہ کا چشمہ، معاذ بھائی کا آزار بند اور شمشیر بھائی کے چھلے۔

بیوی کی دو چار دھمکیوں کے بعد محفل سے اجازت لی اور سالک (ٹول گیٹ) کھا کر گھر پہنچ گیا۔ اس کے بعد جو شفقت اور خلوص کا سلسلہ چل نکلا ہے وہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ سب کے نام مینشن کرنا مشکل ہے پر ایسے دوست ملے کہ جیون پرسنن ہو گیا ہے۔ 

Advertisements
julia rana solicitors

اللہ تعالیٰ  سے دعا ہے کہ یہ محبتوں کا سلسلہ جاری رہے اور ہمیں   ملانے والے مکالمہ اور مکالمہ ٹیم کو دن دگنی اور رات چکنی ترقی نصیب ہو۔ آمین۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ 

Facebook Comments

محمد عاشق
آج بھی فوڈ کریٹک بننے کا خواہشمند

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply